کراچی:
ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں اتار چڑھاؤ کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان غالب رہا۔
معیشت میں بڑھتی ہوئی طلب اور درآمدی سرگرمیوں میں اضافے کے باعث ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو اتارچڑھاو کے بعد ڈالر کی پیشقدمی برقرار رہی۔ شرح سود گھٹنے سے کائبور ریٹ میں کمی، وزیر خزانہ کی جانب سے پانڈا بانڈ کے بعد جلد یورو بانڈز کے اجراء اور جون 2025 تک ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 13ارب ڈالر پہنچانے کے بیان سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 11پیسے کی کمی سے 277روپے 72پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 06پیسے کے اضافے سے 277روپے 89پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کے اضافے سے 278روپے 79پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
سعودی عرب اور قطر کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے اگلے ہفتے 50کروڑ ڈالر ملنے کی توقع اور وزیر خزانہ کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات ذر کی آمد کا حجم مزید بڑھنے جیسی خبروں سے ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں سپلائی بہتر ہوتی نظر آرہی ہے لیکن درآمدات بتدریج بڑھنے اور بڑے پیمانے کی صنعتوں کی نمو بہتر ہونے کی پیشگوئیوں سے ڈالر کی پیشگی ڈیمانڈ دیکھی گئی جس سے ڈالر کی قدر میں بھی بتدریج اضافے کا رحجان غالب ہے۔