امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اتوار 3 نومبر کو سنگم گراؤنڈ فیڈرل بی ایریا میں الخدمت بنوقابل مفت آئی ٹی کورسز کے ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ 4.0 میں شرکت اور ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرنے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے 5 نومبر کو حافظ نعیم الرحمن کو دیے جانے والے نوٹس کا تحریری جواب جمع کروا دیا گیا ہے، تحریری جواب میں گمراہ کن اور بے بنیاد اطلاعات کو نوٹس کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر سیف الدین ایڈوکیٹ، حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے بطور وکیل ڈسٹرکٹ سینٹرل آفس میں پیش ہوئے اور تحریری جواب جمع کروایا جس میں واضح کیا گیا کہ مذکورہ پروگرام الخدمت کے تحت تھا۔
الخدمت ایک فلاحی و رفاہی ادارہ ہے اور یہ پروگرام سو فیصد تعلیمی نوعیت کا تھا جس میں الخدمت کی جانب سے کرائے جانے والے مفت آئی ٹی کورسز کے سلسلے میں ہزاروں طلبہ و طالبات نے شرکت کی جس کی رجسٹریشن بھی کئی ماہ سے جاری تھی اور اس تعلیمی تقریب کا اعلان بھی کئی ماہ قبل اور الیکشن شیڈول کے اعلان سے پہلے کیا جاچکا تھا۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا حافظ نعیم کو الیکشن ایکٹ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شوکاز
اسی نوعیت کے دو مزید پروگرام اسی دن شہر کے 2 اور مقامات گلشن معمار اور ریلوے گراؤنڈ، آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی منعقد کیے گئے تھے جہاں کسی قسم کا کوئی ضمنی انتخاب نہیں ہورہا جو اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ الخدمت بنوقابل ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ کے انعقاد کا کسی بھی قسم کے ضمنی انتخابات سے کوئی تعلق ہرگز نہیں تھا۔
تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ مندرجہ بالا نکات کی روشنی میں ہمیں یقین ہے کہ الیکشن کمیشن بھی تعلیمی نوعیت اور بالخصوص آئی ٹی کی تعلیم کے حوالے سے منعقدہ تقریبات کے انعقاد اور ان میں حافظ نعیم الرحمن جیسے مقبول عوامی قائد کی شرکت پر کوئی اعتراض نہیں کرے گا۔