کھجوریں، کھجور کے درخت کے خشک پھل ہیں۔ یہ دنیا کے کئی علاقوں میں پائی جاتی ہیں۔ مختلف اقسام کی کھجوروں کی منفرد خصوصیات ہیں جو ان کی شکل، ذائقہ، محل وقوع اور ساخت پر منحصر ہے۔ کھجوریں حل پذیر ریشہ میں انتہائی مالا مال ہوتی ہیں اور آنتوں کی حرکات اور صحت مند ہاضمے کو فروغ دیتی ہیں۔
دماغی صحت کے لیے بھی یہ بہت مفید ہیں۔ کھجور کیروٹینائڈز، پولیفینولز اور فائٹوسٹیرولز جیسے مرکبات پر مشتمل ہیں، جو دماغ میں سوزش کو کم کرتے ہیں۔ یہ نیورو ڈیجنریٹو بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کھجوروں کے عرق سوزش کو کم کرتے ہیں۔ مزید براں کھجور کا استعمال حمل کے دوران مکمل غذائیت فراہم کرتا ہے۔ یہ غذائی ریشہ کا بہترین ذریعہ ہیں، جو صحت مند ہاضمے کو فروغ دیتی اور قبض سے بچاتی ہیں۔ ان میں ضروری وٹامنز اور معدنیات موجود ہیں، جیسا کہ آئرن، پوٹاشیم، اور فولک ایسڈ، جو ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ غذائیت سے بھرپور یہ پھل کینسر کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔ کھجوریں غیر حل پذیر ریشوں سے مالا مال ہوتی ہیں، جیسا کہ بیٹا-ڈی-گلوکین، جو کینسر کے خلیات کی بڑھوتری اور پھیلاؤ کو روکتے ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کھجوریں گلوکوز کے میٹابولزم اور انسولین کی حساسیت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔
یہ گردوں کے افعال کو بھی بہتر بناتی ہیں۔ سلیینیئم، کاپر اور میگنیشیم جیسے معدنیات فراہم کرتی ہیں، جو ہڈیوں کی ترقی اور طاقت کے لیے ضروری ہیں۔ کھجوروں میں موجود پوٹاشیم جسم میں سیال کے توازن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے، جو اعصابی اشاروں کی موثر ترسیل کے لیے اہم ہے۔
کھجور کسی بھی وقت کھائی جا سکتی ہے۔ ناشتے میں کھجوریں قدرتی مٹھاس اور ریشہ شامل کرنے کا بہترین طریقہ ہیں۔ دوپہر کے اسنیک کے طور پر قدرتی شکر کا اچھا ذریعہ ہیں۔ آپ کو بھوک لگی ہے لیکن باقاعدہ کھانا نہیں کھانا چاہتے تو کھجوریں ایک اچھا انتخاب ہیں۔ ورزش سے پہلے کھجوریں آپ کو توانائی فراہم کرنے کے لیے بہترین ہوتی ہیں۔ ریشہ کی زیادہ مقدار انہیں رات کے وقت کھانے کے لیے بہترین انتخاب بناتی ہے۔
کس وقت کھجوریں نہیں کھانی چاہئیں؟
اگر آنتوں کی خرابی ہو تو کچھ لوگوں کو کھجوروں سے مسائل ہو سکتے ہیں۔ کھانے کھانے کے فوراً بعد کھجوریں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کچھ لوگوں میں کھجوروں سے حساسیت یا الرجی ہو سکتی ہے۔ کھجوریں متنوع غذائی اجزاء اور صحت کے فوائد پیش کرتی ہیں۔ ان کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیے اور انہیں اپنی متوازن غذا کا حصہ بنانا چاہیے۔