پنجاب میں اسموگ؛ اسکولز کے بعد پارکس اور تفریحی گاہیں بھی بند

آٹھ سے 17 نومبر تک چڑیا گھر، پارک، میوزیم اور دیگر تفریح گاہیں بند رہیں گی

پنجاب میں اسموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر  لاہور سمیت 17 اضلاع میں پارک اور تفریحی گاہیں بھی بند کردی گئیں۔

ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے  لاہور،شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانولہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین ،سیالکوٹ ، نارروال، فیصل آباد، چنیوٹ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان ،لودھراں ،وہاڑی اورخانیوال میں 8 سے 17 نومبر تک تمام پارک، چڑیا گھر، میوزیم اور دیگر تفریح گاہیں بند رہیں گی۔

جمعہ کے روز پاکستان کے سات شہر ماحولیاتی آلودگی میں سب سے آگے رہے۔ ملتان میں ائیرکوالٹی انڈکس  2135  ریکارڈ کیا گیا، اسی طرح  لاہور 290 ، پشاور 245 ، ہری پور 219 ،راولپنڈی  192  کراچی میں ائیرکوالٹی انڈکس 106 ریکارڈ کیا گیا۔ لاہور کے اردگرد ہوا کی رفتار 11 کلومیٹر فی گھنٹہ اور ملتان کے قریب 7 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

دوسری طرف پنجاب حکومت کا اینٹی اسموگ کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہیں ۔لاہور میں نجی اداروں میں لگے جنریٹرز کا معائینہ، دھواں چھوڑتے جنریٹرز اور گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  47 گاڑیاں بند، 31 گاڑیوں کے چالان، 5 لاکھ 50 ہزار جرمانے عائد کئے گئے جبکہ فوڈ سٹالز اور آؤٹ لیٹس کا معائینہ، ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزیوں پر متعدد کو سربمہر کر دیا گیا۔ شہر میں پانی کا مسلسل چھڑکاؤ بھی کیا جارہا ہے۔

سینیئروزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے باربرداری کے لئے استعمال ہونے والی تمام گاڑیاں ترپال سے کور کی جائیں۔ انتظامیہ کا حکم پر سخت عمل درآمد کی ہدایات جاری  کی گئی ہیں۔ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے عوام خاص طور پر والدین سے درخواست ہے کہ گھروں سے نہ نکلیں، بچوں کو بھی گھر سے نہ نکلنے دیں، سکول نہ جانے کا مطلب پکنک نہیں، احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے خدادا اپنی اور اپنے اردگرد لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کریں اور ماسک کا لازمی استعمال کیا جائے۔

Load Next Story