پینگوئین اینٹارکٹیکا سے ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرکے آسٹریلیا پینچ گئی

قلت غذائیت کا شکار یہ پینگوئین مغربی آسٹریلیا کے قصبے ڈنمارک میں اوشین ساحل پر دیکھی گئی

 

پہلی بار مشاہدے میں ایک ایمپیرر پینگوئین حیرت انگیز طور پر انٹارکٹک سے ہزاروں کلومیٹر تیر کے آسٹریلیا کے ساحل پر پہنچ گئی۔
 
قلت غذائیت کا شکار یہ پینگوئین مغربی آسٹریلیا کے قصبے ڈنمارک میں اوشین ساحل پر دیکھی گئی۔
 
آسٹریلیا کے محکمہ حیاتیاتی بائیوڈائورس کے ایک بیان کے مطابق یہ پینگوئین اب ایک تربیت یافتہ اور رجسٹرڈ مقامی جنگلی حیات کی دیکھ میں ہے۔ادارے نے مزید کہا کہ پینگوئین کی صحت کی بحالی میں چند ہفتے لگنے کی امید ہے جبکہ جنگلی حیات کی دیکھ بھال کے ادارے کو محکمہ حیاتیاتی بائیوڈائورس کی مدد حاصل ہے۔
 
اوشین بیچ، انٹارکٹیکا کے شمال میں 3,540 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ پینگوئن آسٹریلیا تک پہنچنے کے لیے بہت زیادہ تیری ہے۔
 
یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کی ریسرچ فیلو بیلنڈا کینیل نے بتایا کہ پینگوئن انٹارکٹیکا سے موجودہ شمال کی طرف آئی ہے۔ محترمہ بیلنڈا نے کہا کہ پینگوئینز کا رجحان نئے مقامات کی تلاش کرنا ہے جہاں وہ بہت سے مختلف قسم کے کھانے تلاش کرسکیں۔ لہذا ہوسکتا ہے کہ ان پینگوئینز کا رجحان عام طور پر آسٹریلیا کی طرف شمال کی طرف بڑھ گیا ہو۔
 
مقامی سرفر آرون فولر نے اپنا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے پینگوئن کو دیکھا تو پہلے وہ سمجھ نہیں پائے کہ وہ کیا چیز ہے جو پانی سے نکل رہی ہے۔ یہ لہروں میں کھڑی ہوئی اور سیدھا ہماری طرف لپکی تب ہمیں پتہ چلا کہ یہ ایک ایمپیرر پینگوئین ہے۔
 
Load Next Story