مغوی بچہ 34 سال بعد گھر والوں سے ملنے کے بعد گھر چھوڑ کر چلا گیا
ایک حیران کن واقعے میں ایک مغوی چینی جو 34 سال بعد اپنے اہلخانہ سے ملا تھا، نے کچھ ہی عرصے بعد اُن سے مکمل لاتعلق ہوکر انہیں چھوڑ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یو گھریلو تشدد سے تنگ آکر خانہ بدوش ہو گئے۔ 19 سال کا ہونے کے بعد انہوں نے کام کے لیے شنگھائی اور بیجنگ کا سفر کیا اور دارالحکومت میں ڈیلیوری رائڈر کے طور پر آباد ہوئے۔
یو نے چینی اخبار Dahe Daily کو بتایا کہ اس نے اپنے پیدائشی خاندان کی تلاش کبھی نہیں چھوڑی اور ایک دن پولیس نے انہیں ڈی این اے میچ کے بارے میں مطلع کیا اور ان کی والدہ کا پتہ دیا اور وہ جلدی ہی اپنے خاندان سے مل گئے۔
لیکن جب یو باؤ اپنی فیملی میں گئے تو انہیں پتہ چلا کہ ان کے والدین طلاق یافتہ ہیں اور ان کے بھائی مقروض ہیں جبکہ اس ان والد نے اپنے خاندان کو بالکل چھوڑ دیا ہے۔
یوباؤ نے کچھ پیسہ کمانے اور اپنی طلاق یافتہ ماں اور دو چھوٹے بھائیوں کی مدد کے لیے آن لائن لائیو ای کامرس اسٹریمنگ شروع کی۔ اسٹریمنگ کا کاروبار منافع بخش ہو گیا اور یو نے خاندان کے دباؤ میں اپنی کل کمائی کا کل 60 فیصد شیئر کرنا شروع کیا۔
تاہم جلد ہی مسائل پیدا ہونا شروع ہوئے کیونکہ یوباؤ اپنی رقم کا ٹھیک حصہ شیئر کرنے کے باوجود اپنی کمائی کا مناسب حصہ وصول نہیں کر رہا تھا۔ بھائیوں نے یوباؤ کو بتایا کہ وہ اسے خاندان میں قبول کر کے اس پر "احسان" کر رہے ہیں جبکہ ایک بھائی نے اسے مارنے کی بھی دھمکی دی۔