ملتان: ایکسپریس نیوز کچے کے خطرناک ڈاکو لُنڈ گینگ کے سربراہ شاہد لُنڈ کی ہلاکت کی اصل کہانی سامنے لے آیا۔
ذرائع کے مطابق خطرناک ڈاکو کو پنجاب پولیس نے مبینہ پلاننگ کرکے ایک اورخطرناک ڈاکو عمرلُنڈ کے ہاتھوں مروایا۔
عمرلُنڈ کو شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کیلئے پولیس کے علی پورمیں تعینات ایک اعلی پولیس آفیسرنے راضی کیا تھا۔ جس کے بدلے میں پولیس نے عمرلُنڈ کیخلاف درج مقدمات ختم کرنے اوراس کی فیملی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
لُنڈ گینگ کے سربراہ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے والا عمرلُنڈ اوراس کا بھائی روجھان پولیس کے پاس پہنچ گیا ۔عمرلُنڈ پرروجھان اوررحیم یارخان میں ڈیڑھ درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کےبعد عمرلُنڈ کے گھرکےباہرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
عمرلُنڈ نے شاہد کو قتل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی جس میں سندھ سے بھی 8 سے 10 ڈاکو شریک تھے جس کے دوران عمر نے فائرنگ کردی جس سے شاہد موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
عمر نے کہا کہ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کےبعد سندھ اورگینگ کے دیگرافراد کو بھی قتل کرنا چاہتا تھا ، مگر فائرنگ کے دوران رائفل میں گولی پھنس گئی ، جس کے بعد دیگرڈاکوؤں پرراکٹ لانچرفائرکیا ، پھر دوسرا راکٹ فائرکیا تو لانچرکی پن پھنس گئی ، واقعے کے بعد وہاں سے چھوٹا دریا عبورکرکے راجن پورپہنچا اور سرنڈر کردیا۔
واضح رہےکہ رحیم یار خان اور راجن پور پولیس نے مشترکہ آپریشن میں انتہائی مطلوب ڈاکو اور لُنڈ گینگ کے سرغنہ شاہد لُنڈ کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔