کراچی:
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ شہر میں امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت 35 ہزار کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
سینٹرل پولیس آفس کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ شہر بھر میں سیف سٹی پروجیکٹ کے 35 ہزار کمیرے نصف کیے ہیں اور 34 تھانوں میں تزئین و آرائش کا کام بھی ہوا ہے اور دیگر تھانوں میں بھی کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں امن قائم کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اندروں سندھ میں ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی میں تکرار کی وجہ سے ان کو عہدوں سے ہٹا کر ان کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ آنے کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا بھی گھیرا تنگ کردیا ہے، ان کی حرکات و سکنات بھی محدود کردی گئی ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کشمور سے ایک شخص کو حراست میں لے کر پنجاب لے گئی ہے، جس کی انکوائری ایس ایس پی کشمور کررہے ہیں۔
پولیس کی صلاحیت اور استعداد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ہزار پولیس اہلکاربھرتی کررہے ہیں اور یہ عمل آخری مراحل میں ہے۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ حکومت نے 5 ارب روپے کا بجٹ منظورکیا ہے جو تھانوں کو ملے گا اور ڈی آئی جی کا بجٹ کم کرکے انویسٹی گیشن کو دیا جائے گا۔
آئی جی پولیس سندھ محکمے میں کراؤڈ مینجمنٹ یونٹ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ ماضی میں تھانوں کو کمزور کیا گیا، ہم انہیں مضبوط کرنا چاہتے ہیں، انوسٹیگیشن افسران کے لیے بجٹ بڑھا دیا گیا ہے۔