کراچی : یو اے ای قونصل جنرل نے سبز کچھووں کے سیکڑوں بچے سمندر میں چھوڑدیے

ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر سندھ وائلڈ لائف کے تحت گرین ٹرٹل کے انڈوں سے نکلے سیکڑوں بچوں کو سمندر میں چھوڑنے کی تقریب

کراچی:

متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر گرین ٹرٹل کے نوزائیدہ بچوں کو سمندر میں زندگی کے نئے سفر پر روانہ کردیا۔

ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر سندھ وائلڈ لائف کی جانب سے گرین ٹرٹل کے انڈوں سے نکلنے والے سیکڑوں بچوں کو سمندر میں چھوڑنے کی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی یو اے ای کے کراچی میں متعین قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی تھے۔ اس موقع پر سندھ وائلڈ لائف کے ڈپٹی کنزرویٹر ممتاز سومرواور میرین ٹرٹل یونٹ کے انچارج اشفاق میمن بھی موجود تھے۔

یو اے ای کے قونصل جنرل کو پاکستان میں افزائش نسل کے لیے آنے والے کچھووں پر ایک تفصیلی دستاویزی فلم دکھائی گئی۔ بعدازاں بخیت عتیق الرومیتی نے انڈے سے نکلے ننھے کچھوے کو سمندر کی لہروں پر زندگی کے نئے سفر پرروانہ کیا۔تقریب میں مختلف اسکولوں کے بچے بھی مدعو تھے۔

یواے ای قونصل جنرل کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آج کی یہ تقریب بلاشبہ ماحولیات اور سمندری حیات کے بچاؤ کی جانب ایک تعمیری قدم ہے، آج ٹرٹل بیچ پر گرین ٹرٹل بچوں کی سمندر میں روانگی نہ صرف بچوں کے لیے بلکہ ہم سب کے لیے قابل دید تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساحلی علاقے سندھ سے لیکر بلوچستان تک قدرتی حسن سے مالا مال ہیں مگر کچھ رویوں کی وجہ سے ان ساحلوں کا قدرتی حسن گہنا گیا ہے، جس کے لیے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے، ہاکس بے تفریح کے لیے آنے والوں کو پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کو بجائے پھینکنے کے ذمہ داری سے ٹھکانے لگانا ہوگا کیونکہ یہ شاپنگ بیگ گرین ٹرٹلز کے ماحول کو تباہی سے دوچار کررہے ہیں خاص طور پر یہ پاکستان میں افزائش نسل کے لیے آنے والے کچھووں کو مختلف امراض حتیٰ کہ ان کی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔

بخیت عتیق الرومیتی کا مزید کہنا تھا کہ کچھ عرصے میں لوگ سندھ/ بلوچستان کے ساحلوں پر تعمیری سرگرمیوں کا مشاہدہ کرینگے، پاکستانی حکومت کو یو اے ای کی طرز پر جدید ساحلی سہولیات کے حوالے تجاویز دیں گے تاکہ یہاں لوگ اس انداز سے سمندر کا رخ کرسکیں جیسے دنیا کے ترقی یافتہ یا ساحلوں کے تحفظ کے ضامن ممالک مشاہدے میں آتا ہے۔

اس موقع پر سندھ وائلڈ لائف کے ڈپٹی کنزرویٹر ممتاز سومرو کا کہنا تھا کہ مادہ گرین ٹرٹل ہرسال افزائش نسل کے لیے اگست کے وسط سے فروری کے وسط تک کراچی کے ساحلی مقامات کا رخ کرتی ہے اب تک 10 ہزار سے زائد گرین ٹرٹل مادہ کے انڈے گھونسلوں میں رکھے جاچکے ہیں جبکہ گرین ٹرٹل کے ایک تا دوروزہ عمر کے 450 بجے سمندرمیں چھوڑے جاچکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال گرین ٹرٹل کے 30 ہزار انڈوں کا ہدف رکھا گیا ہے۔

Load Next Story