لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد جاں بحق ہو گئے۔
رائٹر کی رپورٹ کے مطابق لبنانی حکام نے ہفتے کے روز کہا کہ گزشتہ روز دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں شدید اسرائیلی بمباری کے بعد کئی بچوں سمیت کم از کم 40 افراد جاں بحق ہو گئے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق جمعہ کو دیر گئے کوسٹل سٹی طائر میں کم از کم سات افراد جاں بحق ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے اس سے قبل شہر کے بڑے حصے کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا لیکن جمعہ کے حملوں سے قبل اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کوئی احکامات شائع نہیں کیے تھے۔
وزارت صحت نے کہا کہ مرنے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور حملے کے بعد برآمد ہونے والے جسم کے دیگر حصوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ ہفتے کے روز قریبی قصبوں میں ہونے والے حملوں سے حزب اللہ سے وابستہ امدادی گروپوں کے سات طبی ماہرین سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ تاریخی شہر بعلبیک کے ارد گرد مشرقی میدانی علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 20 مزید افراد جاں بحق ہوئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے طائر اور بعلبیک کے علاقوں میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے جن میں جنگجوؤں، آپریشنل اپارٹمنٹس اور ہتھیاروں کے اسٹور شامل ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ سال کے دوران لبنان میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 3,136 افراد جاں بحق اور 13,979 زخمی ہوئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 619 خواتین اور 194 بچے شامل تھے۔