ملتان: کچے میں دہشت کی علامت شاہد لُنڈ کو قتل کرنےوالے ڈاکو عمر لُنڈ کی پولیس کے پاس پہنچنے کے بعد گفتگو کی ویڈیو ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئی۔
شاہد کو قتل کرنے کے بعد ڈاکو پولیس کے پاس پہنچا اور افسر کو گلے لگایا، تھپکی دی اورپانی مانگا۔ پولیس کی جانب سے فوری پانی پیش کیا گیا۔
ڈاکو عمر نے پولیس افسر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ہوش نہیں ، مجھے پانی پلاؤ فوری ، شاہد کےبھائی اورخاندان والے رو رہےہیں ، شام کو شاہد کی تقریب میں میں نے خود روٹیاں پکائیں تاکہ وہ شک نہ کرے۔
ڈاکو نے کہا کہ میں نے رائفل سے پورا برسٹ مارا ، مجھے رائفل میں گولی چیک کرنے دیں ، میرے کپڑوں میں گولیاں لگتی رہیں ، میری رائفل میں گولی پھنس گئی ، ورنہ اسی فائرنگ سے امین اوروہاب نے بھی مارا جانا تھا۔
اس نے کہا کہ میرے بہت چھوٹے چھوٹے اورمعصوم بچے ہیں ، شاہد کی قوم کے لوگ بہت برے ہیں، میرے گھرپرحملہ کریں گے ، میرے ساتھ میرا چھوٹا بھائی ہے اسے گھرپہنچانا ہے ، مجھے شاہد کے لوگوں نے سینکڑوں کالز کیں ، لیکن میں نے رسیو نہیں کیں۔
پولیس اہلکاروں نے عمر کے پاس موجود سامان کو اٹھانے کی کوشش کی تو اس نے اہلکاروں کو ایسا کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ میرا سامان میرے پاس ہی رہنے دیں ، چوہدری صاحب۔
پنجاب پولیس کے افسرکی جانب سے ڈاکو کو اس کے گھرکے تحفظ کی مکمل یقین دہانی کرائی گئی۔