لوئر دیر:
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سابق سیکریٹری اطلاعات اور سابق سینیٹر زاہد خان اپنے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر اور وفاقی وزیر امور کشمیر اورسیفران امیر مقام نے سینئر سیاست دان زاہد خان کی خاندان اور ہزاروں ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کیا۔
خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں چکدرہ کے مقام پر زاہد خان کی پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی تقریب منعقد ہوئی جہاں امیرمقام کا پارٹی عہدیداران، کارکنان اور عمائدین علاقہ نے پرتپاک استقبال کیا۔
وفاقی وزیر انجینئرامیرمقام سینکڑوں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ چکدرہ سے اوڈیرام لوئر دیر جلسہ گاہ گئے۔
شمولیتی تقریب سے زاہد خان نے خطاب کیا اور کہا کہ وہ سیاست سے کنارہ کش ہو چکے تھے مگر مرکزی قائدین نواز شریف اور شہباز شریف اور صوبے میں امیرمقام کی کارکردگی اور والہانہ محنت سے متاثر ہوکر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو رہا ہوں۔
زاہد خان نے 34 سال اے این پی کے ساتھ گزارنے کے بعد اب مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے ملک کی خدمت کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر نے کہا کہ اپنی طرف سے اور اپنی قیادت نوازشریف اور شہباز شریف سمیت پارٹی قیادت کی طرف سے سابقہ سینیٹر زاہد خان، ان کے خاندان اور ان کے ہزاروں ساتھیوں کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔
امیرمقام نے زاہد خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ زاہد خان کی شمولیت سے پارٹی کو نہ صرف صوبے بلکہ ملکی سظح پر فائدہ پہنچے گا کیونکہ ان کا وسیع تجربہ ہے جس کی بنیاد پر پارٹی کو فائدہ پہنچے گا۔
امیر مقام نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ملک کو ڈیفالٹ کرنا چاہتی ہے، ٹرمپ کارڈ استعمال کرنے سے پی ٹی آئی اور اس کے بانی کو این ار او نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے ملک معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، سازشی ٹولے کی تمام سازشیں ناکام بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرح سود 23 فیصد سے کم ہو کر15 فیصد پر آگئی ہے، اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی نئی بلندیوں پر ہے اور وزیراعظم کی انتھک محنت سے مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر7 فیصد پر آگئی ہے۔
امیرمقام نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر (پی آئی اے) خریدنے کی دعویدار صوبائی حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے لیے بجٹ نہیں، صوابی کے جلسے میں امریکی جھنڈا لہرا کر قومی وقار کا سودا کیا گیا جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ ڈویژن سیلاب اور عسکریت پسندی سے متاثرہ خطہ ہے اور وفاقی حکومت سے ٹیکسز میں مزید استثنیٰ لیں گے جبکہ 12 سال کی حکومت کے باوجود ملاکنڈ ڈویژن کی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل اور کوئی میگا پراجیکٹ شروع نہیں ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کنکشنز پر پابندی ختم ہوتی ہی ڈویژن بھر میں قدرتی گیس کی فراہمی کا کام تیزی شروع کر دیا جائے گا۔