موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کی معیشت کو مستقبل میں شدید خطرات لاحق ہیں، رپورٹ

موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ نقصان زراعت کے شعبے کو پہنچنے کا خطرہ ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ

ایشیائی ترقیاتی بینک نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی—فوٹو: اے ڈی بی

کراچی:

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کی معیشت کو مستقبل میں شدید خطرات لاحق ہیں اور 2070 تک جی ڈی پی میں 21 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایشیا پیسیفک کلائمٹ رپورٹ 2024 میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کو مستقبل میں شدید خطرات لاحق ہیں اور 2070 تک جی ڈی پی میں 21 فیصد تک کمی کا سامنا کر سکتا ہے اور اگر تسلسل برقرار رہا تو 2100 تک جی ڈی پی میں 40 فیصد سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ نقصان زراعت کے شعبے کو پہنچنے کا خطرہ ہے۔

 

ایشیائی ترقیاتی بینک کی نئی رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے خبردار کردیا گیا اور کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کی کیش کراپ بری طرح متاثر ہوگی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ 2070 تک چاول اور مکئی کی پیدوار میں تقریبا 40 فیصد، سویا بین 20 فیصد اور گندم کی 45 فیصد تک پیداوار میں کمی ہو سکتی ہے۔

 

اسی طرح مچھلی کے کاروبار سے وابستہ افراد کو 20 فیصد پیداواری کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا، موسماتی تبدیلی کی وجہ سے درختوں کی پیداوار میں 10 فیصد تک کمی کا خدشہ ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے موسم گرما کی وجہ سے بجلی کی کھپت میں 40 فیصد تک اضافہ ہوگا، موسم زیادہ گرم ہونے سے افرادی قوت میں 10 سے 20 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

Load Next Story