TIANJIN:
چین کے شہر تیانجن میں ایک شہری نے خاتون کے ساتھ آن لائن محبت کے دوران شادی کے لیے ‘میرج بیڈ برننگ’ کی ناقابل یقین فرمائش پوری کرتے ہوئے بڑی رقم سے محروم ہوگیا۔
سی ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق تیانجن میں پولیس نے شہری وانگ کے ساتھ ہونے والے فراڈ کا پردہ چاک کیا کیونکہ خاتون لی نے انہیں آن لائن محبت کے جھانسے میں انہیں دھوکا دیا تھا۔
خاتون نے شہری کو اپنے سابق شوہر سے متعلق اشیا کے حوالے سے فرسودہ کہانی گھڑی تھی اور انہیں ‘میرج بیڈ برننگ’ کے رواج کا بتایا تھا اور وہ خود ایک دولت مند خاتون بھی ظاہر کر رہی تھیں اور اپنی کئی جائیدادیں بھی بتائی تھیں۔
وانگ کو انہوں نے آن لائن رابطوں کے دوران بتایا تھا کہ وہ ان کے ساتھ شادی کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے چند رواج ہیں جن کو پورا کرنا ضروری ہے تاکہ شادی کے بعد ہماری نئی زندگی اچھی گزرے اور یہ رواج بہتر شادی کے لیے ضروری ہے۔
خاتون نے انہیں بتایا کہ ان کی تمام جائیداد سابق شوہر سے ملی ہے اور میرج بیڈ برننگ ان کے احسانات کے بدلے کے لیے ضروری ہے تاکہ ان کا شکریہ ادا کیا۔
وانگ سے خاتون نے اس رسم کے لیے ایک لاکھ یوآن کی فرمائش کی تاکہ اپنی شادی کو بہتر بنانے کے لیے انتقال کرجانے والے شوہر کے اچھے کام پر انہیں عقیدت پیش کی جائے۔
خاتون نے ان سے کہا کہ وہ یہ رسم ان کی غیرموجودگی میں ادا کریں گی کیونکہ وانگ کی اس وقت موجودگی سے بدشگونی ہوگی اور معاملات خراب ہوں گے۔
وانگ نے لی کی باتوں پر یقین کیا اور ایک لاکھ روپے بھیج دیے لیکن اس کے بعد لی غائب ہوگئیں اور وانگ شکستہ دل کے ساتھ افسردگی کے عالم میں تنہا رہ گیا۔
چین میں پیش آنے والا یہ واقعہ آن لائن محبت کے جھانسے میں آنے والے بڑھتے ہوئے واقعات کی ایک مثال ہے جہاں لوگ فرضی ناموں اور شناخت پر یقین کرتے ہوئے یا جھوٹے دعوؤں پر اعتماد کرکے فراڈ کا شکار ہوتے ہیں اور نفسیاتی طور پر دربدر ہونے کے ساتھ ساتھ مالی نقصان کا شکار ہوجاتے ہیں۔
چین کے کئی علاقوں میں اس وقت بھی توہم پرستی اور مختلف رسوم رائج ہیں اور فراڈ کرنے والے اسی طرح کی کہانیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سادہ لوح یا محبت کے جھانسے میں آنے والے افراد کو اپنا شکار بنالیتے ہیں، اسی لیے آن لائن دوستی کے دوران لوگوں کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور مطالبات پورے کرتے ہوئے ضرور سوچنا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب انٹرنیٹ کے ذریعے کسی سے تعلق بن جائے تو ان کی شناخت کی تصدیق ضرور کرنی چاہیے اور جب انتہائی ضروری نہ ہو اس وقت تک اپنا ذاتی ڈیٹا کسی کو فراہم نہیں کرنا چاہیے اور جب اس طرح رقم یا کسی چیز کی فرمائش کی جائے تو اس پر شک کی نگاہ ڈالنی چاہیے اور بغیر تحقیق اور تصدیق کے ٹرانزیکشن نہیں کرنی چاہیے۔