وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے، مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تاحال خاموش
وقت تیزی سے ہاتھ سے نکل رہا ہے، مگرالیکشن کمیشن مخصوص نشستوں پر تاحال کوئی فیصلہ کرنے سے گریزاں ہے جوکہ پارلیمنٹ میں طاقت کا توازن تبدیل اور ملکی سیاسی بساط پر ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سیاسی قیادت اور عدلیہ مابین جاری ڈیڈلاک میں الیکشن کمیشن بری طرح پھنسا ہوا ہے، اس پر مخصوص نشستوں کے معاملے کے جلد حل کیلئے پا رلیمنٹ اور سپریم کورٹ دونوں کا دبائو بڑھ رہا ہے؛ اس حوالے سے قانون کی تشریح پر بھی الیکشن کمیشن کو دونوں ریاستی اداروں کے دبائو کا سامنا ہے۔
دوسری جانب مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے واضح فیصلے اور اسپیکر قومی اسمبلی کے خطوط کے بعد تمام نظریں الیکشن کمیشن کے فیصلے کی منتظر ہیں جوکہ تعطل کی صورتحال کو ختم کرے ۔
رپورٹ کے مطابق الیکشن کمشین کی مسلسل خاموشی سے جہاں کئی سوالات پیدا ہو رہے ہیں، وہیں مبصرین جانتا چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کرنے میں مزید کتنی دیر کرے گا؟ رابطے پر پروفیسر طاہر نسیم ملک نے کہا کہ الیکشن کمیشن ثابت کر رہا ہے کہ وہ خودمختار نہیں۔
حکومت کی تابع فرمان ادارہ ہے،حکومت اور طاقتور حلقوں کی سپورٹ سے لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کوئی درست کام کرنے کے موڈ میں نہیں، کہ اپنی ساکھ کی قیمت پر مخصوص نشستوں سے متعلق حکومتی موقف اپنایا ہوا ہے۔ 26 ویں ترمیم پر انہوں نے کہا کہ یہ اہم ترمیم ایک نامکمل پارلیمان نے کی ہے۔