پی ٹی آئی جلسے میں امریکی پرچم؛ بیرسٹر سیف اور عظمیٰ بخاری میں لفظی جنگ
امریکی پرچم لہرانا امریکی آقاؤں سے وفاداری کا عہد کرنا تھا: عظمیٰ بخاری ۔ یہ جعلی حکومت کا منصوبہ تھا: بیرسٹر سیف
پشاور / لاہور: پی ٹی آئی کے جلسے میں امریکی پرچم لہرائے جانے کے معاملے پر بیرسٹر سیف اور عظمیٰ بخاری کی جانب سے لفظی جنگ شروع ہو گئی۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوابی جلسے میں امریکی جھنڈا لہرانا جعلی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ امریکی جھنڈا جعلی حکومت کے کارندوں نے سازش کے تحت لہرایا۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں کی ماہر ہے۔ اس قسم کی حرکتوں سے جعلی حکومت عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتے۔ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے بھی اس واقعے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جھنڈا لہرانے والے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پی ٹی آئی اپنے جلسے میں امریکی جھنڈا لہرانا مسترد کرتی ہے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنہوں نے امریکی غلامی کے خلاف جنگ لڑنی تھی وہ امریکی جھنڈا اٹھا کر آزادی حاصل کر رہے ہیں۔ صوابی جلسے میں امریکی جھنڈا لہرانا اپنے امریکی آقاؤں سے وفاداری کا عہد کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ اور فتنے کے چیلے یوٹرن لینے کو بہادری سمجھتے ہیں۔ صوابی جلسے کے فلاپ شو کے بعد گنڈا پور اور پارٹی رہنما آپس میں الجھ پڑے ہیں۔ گنڈا پور کو پارٹی کا کوئی شخص وزیراعلیٰ ماننے کو تیار نہیں نہ ہی اس کے احکامات کو سنجیدہ لیتا ہے۔ نند بھاوج میں الگ سے پارٹی پر قبضے کی جنگ چل رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اپنے انجام کی طرف گامزن ہے۔ سہولت کاری اور کوچ کی عدم موجودگی پر کوئی پارٹی ڈائریکشن نہیں۔ فتنہ پارٹی میں سب نے اپنی اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد بنائی ہے۔ جو ہار نہیں مان رہا تھا اب وہ ہر روز این آر او مانگ رہا ہے۔