بھارتی کی شورش زدہ ریاست منی پور کے ضلع جیری بام میں کوکی قبیلے کے 11 مشتبہ جنگجو پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے جس کے بعد علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح کوکی باغیوں نے پولیس اسٹیشن پر دو اطراف سے حملہ کیا تھا۔ پولیس اسٹیشن کے ساتھ ہی مخالف قبیلے کے بے گھر افراد ایک ریلیف کیمپ میں مقیم تھے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے مخالف قبیلے کے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ پولیس اہلکاروں نے پناہ گزینوں کو اپنی جانوں پر کھیل کر بچایا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 11 کوکی ہلاک ہوگئے جب کہ ایک سپاہی بھی زخمی ہوا۔ زخمی سپاہی کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
پولیس نے حملہ آوروں سے جو ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ان میں راکٹ سے چلنے والے گرینیڈ (RPGs) اور اے کے سیریز کی اسالٹ رائفلیں شامل ہیں۔
اس واقعے کے بعد سے علاقے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
دوسری جانب کوکی سول سوسائٹی گروپوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والے "گاؤں کے رضاکار" تھے۔
یاد رہے کہ مئی 2023 سے منی پور میں دو قبائل کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ مودی کے سرکاری کوٹے کی متنازع پالیسی کے باعث شروع ہوا تھا۔
ان فسادات میں ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ وزیر اعلیٰ اور دیگر وزرا سمیت اہم سیاسی شخصیات اور سرکاری دفاتر کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔