پشاور:
خیبرپختونخوا حکومت نے ہر تحصیل کی سطح پر صحت کارڈ پینل والے اسپتال کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے مزید نجی اسپتالوں کو بھی اسکیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ شہریوں کو مفت علاج کی سہولیات دستیاب ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اجلاس ہوا جس میں مشیر صحت، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی کے علاوہ محکمے اور ذیلی ادارے کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں صحت کارڈ اسکیم میں نئے اسپتالوں کی شمولیت اور دور افتادہ اضلاع میں اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ سمیت صحت کے شعبے میں اصلاحات اور دیگر امور پر تفصیلی غور کیا۔
اجلاس میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج کی سہولیات کو وسعت دینے کے لئے مزید سرکاری اور نجی اسپتالوں کو منصوبے میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا تاہم صحت کارڈ اسکیم کے معیار پر پورا اترنے والے مزید اسپتالوں کی شمولیت کا حتمی فیصلہ پالیسی بورڈ میں کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے پالیسی بورڈ کا اجلاس جلد منعقد کر کے مزید اسپتالوں کو صحت کارڈ کے پینل میں شامل کیا جائے۔ صحت کارڈ کے پینل میں شامل کرنے کے لئے طے شدہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت کارڈ کے پینل میں اسپتالوں کی شمولیت کے لئے آبادی اور اسپتالوں کے درمیان فاصلوں پر خصوصی توجہ دی جائے، کوشش کی جائے کہ ہر تحصیل کی سطح پر صحت کارڈ کے پینل پر کم سے کم ایک اسپتال موجود ہو۔
اجلاس میں صوبے کے بعض اضلاع میں پہلے سے آؤٹ سورس سرکاری اسپتالوں کے بقایاجات کی ادائیگیوں اور دیگر امور کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ نے محکمہ خزانہ کو اسپتالوں کے بقایا جات فوری طور پر ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اسپتالوں کے بقایاجات جلد ادا کرکے وہاں پر طبی خدمات کی فراہمی کا عمل شروع کیا جائے۔
اجلاس میں صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ذریعے مزید اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ کے معاملے پر بھی غور کیا گیا جبکہ محکمہ صحت کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مزید اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ کے لئے اگلے مہینے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں اسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ کے موجودہ پیچید عمل کو آسان بنانے کے لیے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔