وزیراعظم شہباز شریف عرب اسلامک ممالک کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد ریاض سے باکو روانہ ہوگئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ریاض کے انٹرنیشنل رائل ٹرمینل پر پاکستان میں تعینات سعودی سفیرعزت مآب نواف سعید المالکی، سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔
اپنے تین روزہ دورہ آذربائیجان کے دوران وزیرِ اعظم باکو میں کانفرنس آف پارٹیز کے 29ویں (COP-29) کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دنیا میں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے دوچار ممالک کی مشکلات کو اجاگر کرنے کیلئے منعقدہ اس اجلاس میں وزیرِاعظم پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور پاکستان کو لاحق موسمیاتی تبدیلی کے خطرات پر روشنی ڈالیں گے۔
وزیرِاعظم کاپ-29 کے عالمی رہنماؤں کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وزیرِ اعظم کاپ-29 کے سربراہی اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔
وزیرِاعظم پاکستان کی جانب سے منعقدہ کلائمیٹ فنانس گول میز کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس میں متعدد عالمی رہنما شرکت کریں گے۔
وزیرِاعظم اس کے ساتھ ساتھ تاجک صدر امام علی رحمن کی جانب سے گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے منعقدہ اعلی سطح تقریب "گلیشئیرز 2025: گلیشیئرز کیلئے اقدامات" میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرات پر منعقدہ اعلی سطح تقریب "Delivering Early Warning for All and Addressing Extreme Heat" میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ آذربائیجان کے صدر کی جانب سے عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیرِ اعظم COP-29 میں شرکت کیلئے آئے عالمی رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے جہاں نہ صرف باہمی تعلقات کے فروغ پر گفتگو ہوگی بلکہ وزیرِاعظم پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔