کراچی:
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ میں سیلاب متاثرہ اسکولز کی بحالی کے ٹھیکوں میں بے قاعدگیوں کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت کو اسکولز کی بحالی سے متعلق ٹھیکے دینے کا عمل روک دیا۔
ہائی کورٹ میں سندھ میں سیلاب متاثرہ اسکولز کی بحالی کے ٹھیکوں میں بے قاعدگیوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 2022 میں سیلاب متاثرہ اسکولز کی بحالی کے لیے حکومت نے ٹینڈرز دینے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
حکومت نے ایسا طریقہ کار اپنایا ہے جس سے چھوٹے ٹھیکیدار بولی میں حصہ ہی نھیں لے سکتے، اس حکومتی پالیسی سے صرف منظور نظر ٹھیکیدار کو ٹھیکہ مل سکتا ہے،
حکومت نے بحالی کے لیے ایک سے زائد اسکولز ملا کر ٹھیکے دیے ہیں، علیحدہ علیحدہ اسکول کی بحالی کے لیے ٹھیکے دیے جاتے تو چھوٹے ٹھیکیدار بھی بولی میں شریک ہو سکتے تھے۔
عدالت نے حکومت سندھ اور متعلقہ اداروں سے تفصیلات بھی طلب کر لیں، کے این شاہ کے مکین کانبھو خان اور محمد سعید جتوئی نے حکومتی پالیسی کو چیلنج کیا تھا۔