عرب امارات میں قید 9 خواتین کی واپسی کیلیے وزارت خارجہ سے جواب طلب

پاکستان اورمتحدہ عرب امارات میں معاہدے کے تحت پاکستانی خواتین کو واپس لایا جاسکتا ہے،انصار برنی ٹرسٹ

خاتون افسر کا تبادلہ کرنے پراسپیشل سیکریٹری تعلیم اور ڈائریکٹر اسکول کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کردیے۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے صارم برنی ٹرسٹ کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ، وزارت خارجہ ، یو اے ای قونصل خانے اورڈپٹی اٹارنی جنرل کو 13 اگست کیلیے نوٹس جاری کردیے۔

درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ 9 پاکستانی خواتین یو اے ای میں قید کی سزا بھگت رہی ہیں جن میں مسمات شمیم اختر کو25برس قید،مسمات فشولا روہی کو25برس ، مسمات سحرش کاظمی کو 25 برس،مسمات نازیہ جہانگیر کو15برس،مسمات طیبہ رانی کو 15برس، مسمات عاصمہ غلام کو15برس،مسمات ساجدہ کو15برس اور مسمات سلمیٰ بی بی کو10برس قید کی سزا سنائی گئی ہے، درخواست میں کہا گیاہے کہ 26 فروری 2012 کو پاکستان ا ور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کے مابین اہم معاہدہ طے پایا تھا۔


معاہدے پر پاکستان کے وزیر داخلہ عبدالرحمٰن ملک اور یو اے ای کے وزیر داخلہ شیخ زید بن سیف النہیان نے دستخط کیے تھے، جس کے تحت قیدیوں کا تبادلہ عمل میں لایا جاسکتا ہے، 2012 سے اب تک حکومت پاکستان نے یو اے ای میں قید پاکستانی بالخصوص خواتین قیدیوں کی واپسی کیلیے کوئی اقدامات نہیں کیے، آئین کی دفعات 4,9,14اور35کے تحت حکومت پاکستان تمام شہریوں کی امداد کی پابند ہے، مذکورہ معاہدے کی شق 8 کے تحت سزا یافتہ قیدیوں کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ان خواتین قیدیوں کی واپسی کیلیے حکومت پاکستان کوٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کی جائے، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے ہیں،علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر اورجسٹس شفیع صدیقی پر مشتمل 2رکنی بینچ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر (فیمیل) نیلوفر علی کے تبادلے کے نوٹیفکیشن کی معطلی کے عدالتی حکم پر عمل در آمد نہ کرنے پر اسپیشل سیکریٹری تعلیم سید ذاکر علی اور ڈائریکٹراسکولزعبدالوہاب عباسی کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 28 جولائی کو طلب کرلیا۔

بینچ نے نیلوفر علی کی جانب سے دائرتوہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی،درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ 30جون کو سندھ ہائیکورٹ نے تاحکم ثانی درخواست گزار کا تبادلہ نہ کرنے کا حکم دیا تھا ، اس کے باوجود ڈائریکٹر اسکولز ایجوکیشن وہاب عباسی نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درخواست گزار کا تبادلہ کردیا۔
Load Next Story