لاہور دنیا کے 3 آلودہ شہروں میں آج بھی سرفہرست ہے۔
لاہور میں اوسطا ایئر کوالٹی انڈیکس 770 ریکارڈ کی گئی۔ فضا گرد آلود ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سانس اور دل کے امراض میں مبتلا اور کمزوراعصاب افراد شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں رہیں کھڑکیاں دروازے بند رکھیں۔ گھروں سے باہر نکلنے کی صورت میں چشمے اور ماسک کا استعمال کریں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے چار ڈویژن لاہور فیصل اباد گجرانوالہ اور ملتان میں اسکول اور کالجز17 نومبر تک بند ہیں جبکہ لاہور میں تفریحی مقامات اور پارکوں کو بھی 17 نومبر تک بند کردیا گیا ہے۔ جمعہ، ہفتہ اور اتوار لاہور میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی ہے۔ عام دنوں میں بھی ہیوی ٹریفک رات 12 بجے کے بعد شہر میں داخل ہو سکے گی۔ سرکاری سطح پر میٹینگز کا انعقاد زوم کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے اسموگ کے مضر اثرات کے پیش نظر آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔مارکیٹوں کو 8 بجے بند کروانے کے لئے ہر تحصیل کی سطح پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی۔ ٹاسک فورس تحصیل سطح پر سموگ سے جڑی ہوئی پابندیاں نافذالعمل کروانے کی ذمہ دار ہو گی۔ اسسٹنٹ کمشنر کنوینئیر، متعلقہ تھانے کے ایس ایچ اوز اور زونل افسر ریگولیشن اور 17 گریڈ کا ایک افسر ٹاسک فورس کا ممبر ہو گا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہوٹلز اور ریسٹورنٹس پر آؤٹ ڈور ڈائیننگ کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ان ڈور شادی ہالز میں ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ شادیوں کی اجازت ہو گی۔ فارم ہاوسز میں اوپن ائیر شادیوں کی اجازت نہیں ہو گی۔ مارکیٹیں، بڑے مالز اور اسٹورز 8 بجے بند ہو جائیں گے۔ ایس اوپیز پر فوری عملدرآمد کروانے کا نوٹیفکیشن قائمقام ڈپٹی کمشنر لاہور محمد صہیب بٹ نے جاری کیا۔
انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے تحت آلودگی کے خلاف احتیاطی اقدامات جاری کردئیے گئے ہیں جس کے تحت آؤٹ ڈور فٹنس کلب، اور اسنوکر کلب مکمل طور پر بند رہیں گے تاہم ان ڈور فٹنس کلب اور جم ایس او پیز کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔ 11 نومبر سے تمام تجارتی مارکیٹس 8 بند کر دی جائیں گی،دکانیں، بازار اور شاپنگ مالز رات 8 بجے بند ہوں گے اور بیرونی کھیلوں کے پروگراموں، نمائشوں اور تہواروں سمیت تمام بیرونی سرگرمیوں پر پابندی ہو گی تاہم مذہبی اجتماعات کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ریستورانوں میں باہر بیٹھ کر کھانا پر پابندی ہو گی۔ نماز جنازہ، تدفین اور متعلقہ تقریبات کو بھی پابندی سے استثنی حاصل ہو گا۔ فارمیسی، میڈیکل اسٹورز، طبی سہولیات، میڈیکل لیبارٹریز، ویکسی نیشن سینٹرز کو استثنیٰ ہو گا جبکہ پیٹرول پمپس، آئل ڈپو، تندور، بیکریاں، گروسری، کریانہ اسٹورز پر پابندی نہیں ہوگی۔
دودھ، ڈیری کی دکانیں، مٹھائی کی دکانیں، سبزی، پھل کی دکانیں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔ چکن، گوشت کی دکانیں، ای کامرس، پوسٹل، کورئیر سروسز بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ بجلی، قدرتی گیس، انٹرنیٹ، سیلولر نیٹ ورکس، ٹیلی کام پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز صرف اپنے گروسری اور فارمیسی سیکشنز کو کھلا رکھ سکتے ہیں۔ خلاف ورزی پر 188 پی پی سی کےتحت کارروائی ہوگی۔