ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں موٹاپے کیوجہ سے دل کی بیماری سے ہونے والی اموات میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
شکاگو میں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے گئے نتائج کے مطابق 1999 اور 2020 کے درمیان موٹاپے سے منسلک امراضِ قلب کی اموات میں 2.8 گنا اضافہ ہوا۔
محققین نے پایا کہ یہ اضافہ خاص طور پر درمیانی عمر کے مردوں، سیاہ فاموں، مڈ ویسٹرن اور دیہی باشندوں میں ہوا۔
پروویڈنس کی براؤن یونیورسٹی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ فیلو اور لیڈ محقق ڈاکٹر علینہ محسن نے بتایا کہ موٹاپا اسکیمک دل کی بیماری کے لیے ایک سنگین خطرے کا عنصر ہے اور یہ خطرہ موٹاپے کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے ساتھ خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔
محققین نے کہا کہ اسکیمک دل کی بیماری بند شریانوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کم خون اور آکسیجن دل تک پہنچتا ہے جس سے دل کے دورے کا
خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
موٹاپا کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ، ہائی بلڈ پریشر کو فروغ دینے، ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا کر اور کم نیند کا باعث بن کر دل کی بیماری کے خطرے کو مزید بڑھاتا ہے۔