پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے فوجی قیادت کے مشورے سے روس کا دورہ کیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے روس سے سستے تیل کی بات کسی کو پرمٹ دینے کے لیے نہیں کی تھی۔ ان کے دورہ روس کے بعد پاکستان میں سستا تیل ملتا۔ عمران خان نے فوجی قیادت سے مشورے کے بعد روس کا دورہ کیا تھا۔ ہمیں آج بھی روس کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ عجیب بات ہے کہ القادر کیس کو 190 ملین پاونڈ کیس کہہ کر میڈیا پر چلایا جارہا ہے۔القادر غریب کے لئے مفت تعلیم ادارہ تھا اس لئے نام نہیں لیا جاتا۔ القادر ٹرسٹ میں صوفی ازم کی تعلیم دی جارہی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کو مفت تعلیم دینے کی سزا دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں ایک ڈرون حملہ نہیں ہوا۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں افغانستان میں پر امن انتقال اقتدار ہوا تھا۔ اگر عمران خان پاکستان میں اڈوں کی اجازت دیتے تو کیا افغانستان سے ہمارے لیے پھول آتے۔ ایک پروگرام میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پہنچا تو عمران خان دیگر لوگوں کی طرح استقبال کے لیے کھڑے نہیں ہوئے۔ ان کو اس جرات کی سزا دی جارہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ فلسطین کے لیے آواز اٹھائی اور امت مسلمہ کو اکٹھا کرنے کے لیے قدم اٹھایا۔ انہیں شاہ فیصل اور دوسرے لیڈروں کی طرح سزا دی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ بانی پی ٹی آئی ابھی بھی زندہ ہیں۔ پاکستان کے 25 کروڑ عوام ان کے ساتھ ہیں۔ جب عمران خان نے ایبسویٹلی ناٹ کہا تھا تو ہماری فوج اور عدلیہ کو ان کو مضبوط کرنا چاہیے تھا۔ بانی پی ٹی آئی باہر آیا تو کسی کو جیل میں نہیں ڈالے گا۔ قوم کو لیڈر سے دور کرنا بچوں کو باپ سے دور کرنے کے مترادف ہے۔ ہمارے اداروں سے افسر نکلتے ہیں لیکن لیڈر نہیں نکلتے۔