بھارت کی اعلیٰ عدالت نے منگل کو ملیالم فلموں کے اداکار صدیق کو مبینہ زیادتی کیس میں گرفتاری سے عارضی تحفظ میں مزید توسیع دے دی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق دو ججز پر مشتمل بینچ نے اپنے 30 ستمبر کے عبوری حکم میں توسیع کرتے ہوئے اداکار صدیق کو گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا تھا اور انہیں تفتیش میں تعاون کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مقدمے کی سماعت کے آغاز پر صدیق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اداکار کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، جس پر عدالت نے انہیں دلائل کے لیے مزید وقت دیا۔
اداکار کے وکیل نے مزید کہا کہ تفتیشی ادارہ اداکار سے 2016 میں استعمال کیے گئے موبائل اور لیپ ٹاپ کے بارے میں بار بار سوال کر رہا ہے، تاہم وہ اب ان کے پاس نہیں ہیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ صدیق کی مدعی سے ایک بار ملاقات ہوئی تھی اور تفتیش کار ان سے پاسپورٹ اور آدھار نمبر بھی طلب کر رہے ہیں۔
دوسری جانب کیرالہ پولیس کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل رنجیت کمار نے عدالت کو بتایا کہ صدیق تفتیش کے دوران حاضر تو ہوتے ہیں مگر مکمل تعاون نہیں کرتے اور جوابات نہیں دیتے۔
واضح رہےکہ بھارتی عدالت نے مزید سماعت کے لیے اگلی تاریخ مقرر کرتے ہوئے انہیں عبوری تحفظ برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔