کراچی:
اخترکالونی میں واقع نجی کلینک میں مبینہ طور پرغلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمود آباد تھانے کے علاقے اخترکالونی میں واقع نجی کلینک میں مبینہ طور پرغلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی شیزہ عرف شہزادی دختر گل محمد جاں بحق ہوگئی، واقعے کے خلاف متوفیہ بچی کے اہلخانہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
محمود آباد تھانے کے قائم مقام ایس ایچ او محمد مٹھل کے مطابق 2 روز قبل اختر کالونی میں واقع بخاری کلینک میں 3 سالہ بچی کو بخار میں مبتلا ہونے پرلایا گیا تھا جہاں کیلنک میں موجود مبینہ ڈاکٹرکی جانب سے بچی کوانجیکشن لگایا گیا، بچی کے کولہے پرسوجن آئی تو گھر والے دوسرے روزپھراسی کلینک لائے، پیر کی شب بچی کی طبعیت دوبارہ خراب ہوئی اسے جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں کمسن بچی منگل کی صبح 7 بجے دوران علاج دم توڑ گئی۔
لواحقین کی درخواست پر بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا جس کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی، پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی کی جائے گی، کلینک کواعجازاحمد نامی ڈاکٹر چلاتا ہے واقعے کے بعد ڈاکٹر کلینک بند کرکے فرار ہوگیا۔
جاں بحق ہونے والی بچی 4 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی۔ اہل محلہ کا دعویٰ کہ جاں بحق ہونے والی بچی کوشدید بخار میں مبتلا ہونے پرنجی کینک میں زائد المعیاد انجیکشن لگایا گیا جس کے باعث بچی کوری ایکشن ہوا اور بچی کی حالت اتنی بگڑگئی۔
اہل محلہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کلینک چلتے پھرتے قاتل ہیں، اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ شہر میں اس طرح کی جتنی بھی کلینکس موجود ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور انہیں فوری بند کیا جائے، اہل محلہ نے مذکورہ کلینک کے مبینہ ڈاکٹر کو بھی کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔