برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم کا پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا دورہ

ہوا بازی کی سلامتی میں تعاون کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال  کیا گیا


اسٹاف رپورٹر November 12, 2024

برطانیہ کے محکمہ برائے ٹرانسپورٹ کے وفد نے جس کی قیادت سیکرٹری برائے ہوا بازی محمد عبدالغفار نے کی، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ہوا بازی کی سلامتی اور ریگولیٹری طریقوں میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم بنانا تھا۔

برطانوی ٹیم نے پی سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کی اور ہوا بازی کی سلامتی کے اقدامات میں پاکستان کی پیش رفت کا جائزہ لیا، ڈی ٹی ایف کی ٹیم نے سی اے اے کے ریگولیٹری دستاویزات اور آپریشنل اداروں جیسے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی، ایئر لائنز، کیٹرنگ اور کارگو میں شامل ریگولیٹڈ ایجنٹس کے ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا۔

یہ 2 روزہ دورہ پاکستان اور برطانیہ کے ریگولیٹری اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے اور سلامتی کی دستاویزات اور طریقہ کار کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے پر مرکوز ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سی اے اے نے ڈی ایف ٹی وفد کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور ہوا بازی کی سلامتی میں برطانیہ کی طویل مدتی حمایت پر شکریہ ادا کیا، انھوں  نے برطانیہ کی جانب سے خصوصی تربیتی پروگراموں اور پاکستان کے ہوائی اڈوں پر مفت جدید اسکریننگ ٹیکنالوجی کی فراہمی جیسے اہم تعاون کا ذکر کیا۔

ڈی جی نے اس بات پر زور دیا کہ ان کوششوں سے ملک کے ہوا بازی کی سلامتی کے ڈھانچے کو مضبوطی ملی ہے اور اس تعاون کو مستقبل میں مزید وسعت دینے کی امید ظاہر کی۔

ڈی ایف ٹی یوکے کے سیکرٹری برائے ہوا بازی عبدالغفار نے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا اور خاص طور پر حالیہ ICAO USAP CMA آڈٹ میں کامیابی کا ذکر کیا، جس میں پاکستان نے خطے میں سب سے زیادہ اسکور حاصل کیا۔ انہوں نے پی سی اے اے کے مشن کی حمایت کے لیے برطانوی محکمہ برائے ٹرانسپورٹ کی وابستگی کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے ہوا بازی کے شعبے میں شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

یہ دورہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ہوا بازی کی سلامتی کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تعلقات کو اجاگر کرتا ہے جس میں دونوں ممالک علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر فضائی سفر کی سلامتی کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں