اسلام آباد:
پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی پرائیویٹائزیشن کا معاملہ کابینہ کمیٹی کو بجھوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری سمیت مختلف امور پر غور اور سفارشات کی منظوری دی گئی۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ نجکاری کے معاملات قوانین و ضوابط کے مطابق اور ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ہوں گے، پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کی پرائیوٹائزیشن کے امور کا حتمی فیصلہ کابینہ کمیٹی نے کرنا ہے لہٰذا آئندہ پیشکش کے عمل کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔
عبدالعلیم خان نے ہدایت دی کہ پی آئی اے سمیت دیگر سرکاری اداروں کی بلاتاخیر نجکاری کو آگے بڑھایا جائے۔
وفاقی وزیر نجکاری نے کہا کہ اپنے حلف کے پابند ہیں، ملک و قوم کی بہتری کے لیے جو کچھ ہوا ضرور کریں گے، پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ پری کوالیفائی کرنے والے کسی بھی ادارے کو نجکاری کے عمل سے نہیں نکال سکتا۔ پی آئی اے کی نجکاری کے عمل سے سیکھنے اور آئندہ اسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اداروں کی پرائیوٹائزیشن اور پری کوالیفائی کے لیے شرائط و ضوابط کو مزید پرکشش بنایا جائے۔
پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ کے اراکین نے پی آئی اے اور نجکاری کے عمل کے لیے مختلف تجاویز کا اظہار و اہم فیصلے کیے، وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے پرائیویٹائزیشن کمیشن بورڈ کے تمام اراکین کی تجاویز کو فرداً فرداً سنا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بورڈ نے بھر پور کام کیا، پی آئی اے کی نجکاری میں ترکش اور سنگاپور سمیت مختلف ایئر لائنز نے دلچسپی لی۔
وفاقی وزیر نجکاری نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں نگراں حکومت کے دیئے گئے فریم ورک کو آگے بڑھایا، ہمیں مستقبل میں نجکاری میں شامل اداروں کے تحفظات کو بھی پیش نظر رکھنا ہوگا۔
پرائیویٹائزیشن بورڈ اجلاس میں ممبران کی نجکاری کے عمل میں شرکت کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔