قائمہ کمیٹی اجلاس میں نجی اسکولوں کی فیسوں میں آئے روز اضافے کا تذکرہ
پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے بچے اب سرکاری اسکولز میں شفٹ ہو رہے ہیں، سیکرٹری ایجوکیشن کی بریفنگ
اسلام آباد:
قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کے اجلاس میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں آئے روز اضافے کا تذکرہ ہوا۔
کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عظیم الدین زاہد کی زیرصدارت ہوا، جس میں نجی اسکولوں کی فیسوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔ رکن کمیٹی انجم عقیل خان نے کہا کہ کیا کوئی ان کو پوچھنے والا ہے؟ فیسوں کے حوالے سے آئے روز اضافہ کر دیتے ہیں؟۔ بچوں کو اسکولز سے نکال دیا جاتا ہے۔
سیکرٹری ایجوکیشن نے جوا ب میں کہا کہ آئندہ میٹنگ میں اس پر بریفنگ رکھ لیں۔
اجلاس میں ایف ڈی ای کے تعلیمی اداروں سے متعلق خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پیش کنوینیئر کمیٹی عبدالعلیم خان نے پیش کی، جس میں کمیٹی نے وفاق کے تعلیمی شعبے میں مانیٹرنگ سسٹم میں خلا کی نشاندہی کی۔ رپورٹ کے مطابق غیر موثر مانیٹرنگ سسٹم کی وجہ سے بہت سے مسائل درپیش ہیں۔ رپورٹ میں دیہی علاقوں میں معیار تعلیم، انفرا اسٹرکچر اور فرنیچر کی کمی کی نشاندہی بھی کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دیہی علاقوں میں واقع اسکولوں اور کالجوں میں اساتذہ اور تعلیمی سہولیات کا فقدان ہے۔ پلے گراونڈز کی کمی، اسکول مینٹی نینس عدم توجہی کا شکار ہے۔ شہری علاقوں میں تعلیی سہولیات بہتر ہیں۔ گوگل کلاس رومز ،،فٹ بالز گراؤنڈ، ذاتی کمپیوٹر سسٹمز، اسکولز میں کمپیوٹر لائبریری، ای روزگار اسکیم، پنک بسز کی سہولیات سمیت بین الاقوامی زبان تک سکھانے کی سہولت موجود ہے۔
رکن کمیٹی خرم نواز کی جانب سے رپورٹ کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے یہ رپورٹ شئیر نہیں کی گئی۔ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں واقع اسکولوں کی حالت اچھی نہیں، یہاں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ دیہی اسکولوں کے واش رومز بدبودار ،ان میں بچوں کے لیے واٹر کولر لگائے گئے ہیں۔ حکومت جو فنڈز دیتی ہے وہ شہری اسکولوں پرلگا دیے جاتے ہیں۔ پھلگراں اسکول میں کتوں نے بچے دیے ہوئے تھے۔ دیہی علاقوں کے لوگ اپنے بچوں کو شہری اسکولوں میں داخل کرانے کے لیے منتیں کرتے ہیں۔
سیکرٹری ایجوکیشن محی الدین وانی نے کہا کہ میں سرکاری اسکولز میں پڑھا ہوں۔ مسنگ سہولیات کا منصوبہ مجھ سے پہلے بنایا گیا۔ 80 اسکولز دیہی علاقوں میں چنے ہیں۔ 6 مہینوں میں جو کچھ کر سکتے تھے وہ کیا ہے۔ اگلے بجٹ میں مزید سہولیات کے لیے فنڈز لینے کی کوشش کریں گے۔ پی ایس او سمیت دیگر سی ایس آر کے تحت سہولیات دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات کی سمری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے۔ مجھ سے پہلے بسیں اینٹوں پر کھڑی تھیں، اب 99فیصد بسیں فنکشنل ہیں۔ پنک بسز میں 8 ہزار بچیاں دیہی علاقوں سے شہری علاقوں میں آ رہی ہیں۔
رکن کمیٹی راجا خرم نواز نے کہا کہ شہر کے اسکولوں میں ملنے والی سہولیات پر سیکرٹری ایجوکیشن کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
سیکرٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ ہر مہینے میں 2 دیہاتی علاقوں کے اسکولز کو اپ گریڈ کر کے افتتاح کروں گا۔ راجا خرم صاحب جس ایچ ایٹ سکول میں پڑھے ہیں وہاں لے کر جائیں گے، خوش نہ ہوئے تو ذمے دار ہوں گا۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے بچے اب سرکاری اسکولز میں شفٹ ہو رہے ہیں۔