اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتاری اور ملاقات نہ کروانے کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
رہنما پی ٹی آئی اور قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر توہین عدالت کی درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب، جیل سپرنٹنڈنٹ غفورانجم، آر پی او، سی پی او راولپنڈی اور صدر بیرونی کے ایس ایچ او کو فریق بنایا ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت کے سامنے جمع کروائی گئی یقین دہانی پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کے مرتکب افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملنے گئے اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، حامد رضا گرفتاری کے بعد رہا
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے حکم کی خلاف ورزی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عمر ایوب نے مؤقف اپنایا ہے کہ فریقین کی طرف سے عدالت کے حکم کوجان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا، عدالت کے احکامات کا تمسخر اڑانے پر خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائردرخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے پاس آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت درخواست دینے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے والے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی پاداش میں مختصر وقت کے لیے گرفتار کیا گیا تھا اور فوری بعد رہا کردیا گیا تھا۔
عمر ایوب، شبلی فراز اور اسد قیصر نے پریس کانفرنس میں آئی جی، سیکریٹری داخلہ، سپرنٹنڈنٹ جیل اور دیگر عہدیداروں کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔