حزب اللہ کے اسرائیل پر ڈرون حملے کا دعویٰ، دو اسرائیلی ہلاک
لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے شہر نہاریا میں اسرائیلی فوجی بیس کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جہاں دو افراد ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی پولیس نے بتایا کہ شمالی اسرائیل کے شہر نہاریا میں رہائشی عمارت گرگئی، جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے، بعد ازاں حزب اللہ نے اس کی ذمہ داری قبول کی۔
حزب اللہ نے بیان میں کہا ہے نہاریا کے مشرق میں واقع فوجی بیس کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔
اسرائیل کی فوج نے بتایا کہ اسرائیلی شہری ڈرون حملوں کی وجہ سے پناہ گاہوں میں منتقل ہوگئے، ریسکیو حکام نے بتایا کہ حیفہ کے مضافات میں اسکول نشانہ بنا جہاں بچوں کو فوری طور پر پناہ گاہوں میں میں لے جایا گیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے بیان میں کہا کہ شمالی اسرائیل میں ال-منارا کے جنوب میں اسرائیلی فوج کے ایک گروپ پر جنگجوؤں نے راکٹوں سے حملہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ جنوبی لبنان میں مارون الراس گاؤں کے مشرقی علاقے میں بھی اسرائیلی فوجیوں پر راکٹوں سے حملے کیے گئے ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایک سال قبل شروع کی گئی جارحیت کے نتیجے میں لبنان میں اب تک 3 ہزار 287 افراد شہید ہوگئے ہیں اور ان میں سے اکثریت گزشتہ 7 ہفتوں کے دوران شہید ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج شہریوں اور فوجیوں کے درمیان تمیز نہیں کرتی اور اندھادھند حملے اور بمباری کرتی ہے، جس سے عام شہریوں کا جانی نقصان ہوجاتا ہے۔
دوسری طرف اسرائیل کے مطابق حزب اللہ کے حملوں میں اب تک 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں شہری اور فوجی شامل ہیں اور اکثرہلاکتیں جنوبی اسرائیل، گولان کی پہاڑیوں اور جنوبی لبنان میں ہوئی ہیں۔
حزب اللہ نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے یکم اکتوبر سے اب تک 100 سے زائد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔
حزب اللہ نے بیان میں کہا تھا کہ یکم اکتوبر سے اب تک جنوبی لبنان کے کئی قصبوں سے اسرائیلی افواج کو واپسی پر مجبور کردیا گیا ہے اور اسرائیل کے فوجی مراکز پر مزید حملوں کا عزم دہرایا۔
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ حزب اللہ نے منگل کو 55 پروجیکٹائل فائر کردیے تھے۔