آئینی بینچ آج بیرونی اثاثے رکھنے والے ارکان اسمبلی کی نااہلی درخواست سنے گا

جو مقدمات سماعت کیلئے مقرر کیے گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر مقدمات زائد المعیاد ہو چکے ہیں

ڈی آئی جی کرائمز بشیر میمن نے سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے موقع پر پولیس کے اہلکاروسیم بیٹرکے جرائم کی تصدیق کی تھی، فوٹو فائل

اسلام آباد:

سپریم کورٹ نے آئینی بینچ کیلیے مقدمات سماعت کیلیے مقرر کردیے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ آج اور کل 34 کیسز پر سماعت کرے گا۔ ان میں بیرون ملک کاروبار اور اثاثے رکھنے والے ارکان اسمبلی کی نااہلی کی درخواست بھی شامل ہے۔

بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل ،جسٹس محمد علی مظہر ،جسٹس حسن اظہر رضوی ،جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔  پہلا کیس ماحولیاتی آلودگی کے متعلق سماعت کیلیے مقرر کیا گیا ہے۔ 

انسانی حقوق کا یہ کیس 1993 سے زیر التوا ہے۔ دوسرا کیس ماحولیاتی آلودگی سے متعلق 2003  میں  لیاگیا ازخود نوٹس ہے۔ تیسرا کیس 2016 سے زیر التوا ماحولیاتی آلودگی کا ہے۔  چوتھا کیس 2012 کا نارکوٹکس، پانچواں اور چھٹا کیس ڈپٹی کمشنر کراچی کی تقرری،  ساتواں کیس 2014 میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا نظرثانی مقدمہ ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ میں چیف جسٹس  قاضی فائز عیسیٰ کی براہ راست تقرری پر نظرثانی، عام انتخابات 2024 ری شیڈول کرنے کی درخواست،  ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر نظرثانی کیس، سابق صدر عارف علوی کو عہدے سے ہٹانے، پی ڈی ایم دور میں منظور کیے گئیآئینی بینچ کل پاکستانی شہریوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس پر 2018 میں لیے گئے ازخود نوٹس، وفاقی محتسب یاسمین عباسی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے جج (جسٹس منصور علی شاہ) کو توہین عدالت نوٹس جاری کرنے کے کیس،  گلوکارہ میشا شفیع ہراسگی کیس، کنونشن سینٹر کے نجی استعمال سے متعلق ازخود نوٹس کیس، کنونشن سینٹر کے نجی استعمال پر بانی پی ٹی آئی کیخلاف ازخود نوٹس کیس، انسداد دہشتگری بارے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرے گا۔

جو مقدمات سماعت کیلئے مقرر کیے گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر مقدمات بظاہر ایسے ہیں جو زائد المعیاد ہوچکے ہیں۔ ان کو  نمٹانے سے زیرالتوا مقدمات کی تعداد میں کمی ہوگی۔

Load Next Story