کراچی سمیت سندھ کے 18 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہوگیا اور نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
کراچی کے مختلف اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور بغیرکسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی تاہم مقررہ وقت کے بعد پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود لوگوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت دی گئی۔
ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا ماحول مجموعی طور پر پرامن رہا جہاں کراچی سمیت سندھ کے 18 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی اور مجموعی طور پر 26 اضلاع کی 77 بلدیاتی نشستوں پر انتخابات شیڈول تھے۔
کراچی کے 8 اضلاع میں 41 بلدیاتی نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے، 4 بلدیاتی نشستوں پر کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے اور 39 نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے، ایک نشست پر جی ڈی اے اور ایک پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آج سندھ کے 18 اضلاع میں 32 بلدیاتی نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی، کراچی میں 10 بلدیاتی اور ایک کنٹونمنٹ بورڈ کی نشست پر انتخابات ہوئے، کراچی میں 4 چیئرمین، 2 وائس چیئرمین اور 4 وارڈ ممبر کی نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی۔
کراچی میں 10 بلدیاتی نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 68 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا اور کنٹونمنٹ بورڈ کی ایک نشست کے لیے بھی پولنگ ہوئی، کراچی کی 10 بلدیاتی نشستوں کے لیے 167 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے تھے۔
سندھ بھر میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے 157 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 10 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ پولنگ بوتھس کی مجموعی تعداد 618 تھی، 10 بلدیاتی حلقوں میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار 491 ہے، ایک لاکھ 57 ہزار 617 مرد اور ایک لاکھ 37 ہزار 874 خواتین ووٹرز ہیں۔
کراچی میں 10 بلدیاتی اور ایک کنٹونمنٹ بورڈ کی نشست پر انتخابات
کراچی میں 10 بلدیاتی اور ایک کنٹونمنٹ بورڈ کی نشست پر انتخابات ہوئے، کراچی میں 4 چیئرمین، 2 وائس چیئرمین اور 4 وارڈ ممبر کی نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی، 10 بلدیاتی نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 68 امیدوار بیلٹ پیپر پر موجود تھے۔
ملیر ٹاؤن یو سی 9 کے چیئرمین کے لیے 5 امیدواراور ابراہیم حیدری ٹائون یو سی 7 وارڈ 4 کے لیے 5 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا جبکہ لانڈھی ٹاؤن کی یو سی 6 کے وائس چیئرمین کے لیے 8 امیدوار مدمقابل تھے۔
ماڈل کالونی ٹاؤن یو سی 7 کے چیئرمین کے لیے 12 امیدوار میدان میں تھے، کورنگی ٹاؤن یو سی 7 کے وارڈ ایک پر 7 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ صدر ٹاؤن کی یو سی 13 کے چیئرمین کے لیے 7 امیدوار مدمقابل تھے۔
منگھوپیر ٹاؤن کی یو سی 5 کے وارڈ 4 پر 5 امیدوار بیلٹ پیپر پر موجود تھے۔ گلبرگ ٹاؤن یو سی 5 کے وائس چیئرمین کے لیے 6 امیدوار میدان میں تھے، لیاقت ٹاؤن یو سی 7 کے چیئرمین کے لیے 8 امیدوار مدمقابل تھے، بلدیہ ٹاؤن کی یو سی 10 کے وارڈ 4 میں 5 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔
ضمنی انتخابات کی وجہ سے یوسی 13 ضلع ساؤتھ میں چھٹی کا اعلان کیا گیا تھااورڈپٹی کمشنر ضلع ساؤتھ نے چھٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کے لیے سیکیورٹی انتظامات اور دیگر تیاریاں مکمل کرلی تھیں۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے تھے۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر 16 سے 18 اہلکار تعینات کرنے کے احکامات صادر کیے گئے تھے، حساس پولنگ اسٹیشنوں پر 8 سے 12 پولیس اہلکار تعینات اور دیگر پولنگ اسٹیشنز پر پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات کرنے کی حکمت عملی بنائی گئی تھی۔