فتنۃ الخوارج کے ایک گروہ کا دوسرے پر خودکش حملہ، 5ہلاک، متعدد شہری بھی جاں بحق
میران شاہ: طالبان کے دھڑے نور ولی گروپ کے حافظ گل بہادر گروپ کے میران شاہ مرکز پر خودکش حملے میں جیش عمری گروپ کے پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے، حملے میں خواتین و بچوں سمیت کئی شہریوں کی ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق فتنتہ الخوارج کی جانب سے عبادت گاہوں کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کرنا شرم ناک ہے، شریعت کے دعوے دار فتنة الخوراج مساجد کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کر کے ان کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں،
دفاعی ماہرین کے مطابق ایسے واقعات فتنة الخوراج کے اندرونی اختلافات کی نشاندہی کرتے ہیں جس کے نتیجے میں خوراج کے مختلف دھڑوں کی اندرونی لڑائیاں کھل کر سامنے آتی ہیں، فتنة الخوراج کے حملوں میں عملاً حصہ لینے والے عام جنگجو افغانستان میں بیٹھی قیادت سے تنگ آچکے ہیں، اس کا واضح ثبوت خارجی نور ولی محسود کی حالیہ منظر عام پر آنے والی آڈیو لیک ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں محفوظ پناگاہیں افغان طالبان کی براہ راست مدد اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں،۔فتنتہ الخوارج افغان سرزمین سے افغان طالبان کی مکمل حمایت سے پاکستان میں دہشت گرد حملے کرتے ہیں، یہ ثابت ہو چکا ہے کہ فتنتہ الخوارج اور افغان طالبان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، اس سے یہ بھی پتا چلتا ہے کے پاکستان کی طرف سے موثر کارروائیوں سے خوارجین کے لیے افغانستان کی زمین تنگ ہو گئی ہے۔