اسلام آباد:
عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات کے حوالے سے پولیس نے عدالت کو تفصیلات سے آگاہ کردیا۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی، جس میں اسلام آباد پولیس نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کی رپورٹ جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا۔
دوران سماعت ڈی ایس پی لیگل نے عدلت سے استدعا کی کہ ہمیں کل شام کو ہی نوٹس ملا ہے، اس لیے کچھ وقت دیدیا جائے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ پھر آپ کے آفس کی غلطی تھی ہم نے تو پرسوں نوٹس کر دیا تھا۔
ڈی ایس پی اسلام آباد پولیس ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد میں 62 مقدمات درج ہیں۔ عدالت کہے تو میں عبوری رپورٹ پیش کر دیتا ہوں، حتمی بعد میں دے دوں گا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ عبوری والی طرف نہ جائیں، کل حتمی اور تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔
پولیس کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ہمیں رپورٹ پیش کرنے کے لیے پیر تک کا وقت دے دیا جائے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے، کیا زیادہ ایف آئی آرز ہیں؟۔
اس موقع پر ایف آئی اے کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، جس کے مطابق عمران خان کے خلاف ایف آئی اے میں 7 ایف آئی آر اور انکوائریز درج ہیں۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی سی آفس میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی انکوائری زیرالتوا نہیں ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی۔