ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کو اپنا کلاؤڈ اسٹوریج سسٹم مبینہ طور پر زبردستی صارفین پر مسلط کرنے کے الزام میں ’?Which‘ نامی کنزیومر گروپ کی جانب سے صارفین 3 ارب پاؤنڈ کی ادائیگیوں کا قانونی دعویٰ دائر کر دیا گیا ہے۔
برطانیہ کے نگراں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی کمپنی نے آئی فون، آئی پیڈ اور میک صارفین کو اپنی تصاویر، ویڈیوز اور دیگر ذاتی ڈیٹا محفوظ کرنے کے لیے کو اپنی آئی کلاؤڈ سروسز میں سائن اپ کرنے کے لیے مجبور کر کے مسابقتی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
’?Which‘ کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ ایپل نے آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کے لیے حریف کمپنیوں کی پروڈکٹس کا استعمال مشکل بناتے ہوئے مسابقت کو ختم کر دیا ہے۔
کمپیٹیشن اپیل ٹریبیونل میں دائر کی گئی شکایت کے مطابق ایپل نے 2015 سے آئی کلاؤڈ کی سبسکرپشن کروا کر 4 کروڑ کے قریب صارفین سے اضافی پیسے چارج کیے ہیں۔
’?Which‘ کے مطابق ایک انفرادی ایپل صارف کو اینٹی کمپیٹیٹیو ایکشنز کے لیے اوسطا 70 پاؤنڈ دینے ہوتے ہیں۔