تازہ ترین تحقیق میں سائنس دانوں کو ایک کامیابی حاصل ہوئی ہے جو وزن کم کرنے کی مشہور دوا استعمال کرنے والوں کو اس کے مضر اثرات سے بچنے میں مدد دے سکے گی۔
یہ دوا گردوں فعل کو بہتر کرتی ہے، مہلک دل کے دوروں کے خطرات کو کم کرتی ہے اور الزائمرز جیسی بیماری کے خلاف تحفظ سے تعلق رکھتی ہے لیکن بہت سے لوگ اس دوا کو صرف اس لیے استعمال کرنا چھوڑ دیتے ہیں کہ اس سے متلی اور قے جیسے عام سے مضر اثرات جڑے ہوتے ہیں۔
اب وزن کم کرنے کی ایک نئی دوا بیماری کا سبب بنے بغیر بھوک کم کرنے اور کیلوریز جلانے میں مدد دے سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ دریافت مٹاپے اور ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا لاکھوں لوگوں کے لیے نیا علاج پیش کر سکتی ہے، جن پر موجود علاج کارگر نہیں ہو پاتے ہیں۔
دنیا بھر میں لاکھوں افراد جی ایل پی-1 ہارمون پر مبنی وزن کم کرنے والی ادوایت سے مستفید ہوتے ہیں۔
نئی تحقیق میں یونیورسٹی آف کوپنہیگن کے سائنس دانوں نے ایک نئی طاقتور دوا کے متعلق بتایا ہے جو پٹھے کی کثافت یا ناخوشگوار مضر اثرات کا سبب بنے بغیر بھوک میں کمی لا سکتی ہے۔
دستیاب موجودہ علاجوں کے برعکس یہ دوا انسولین کی حساسیت کو بہتر کرتی ہے اور جسم کی کیلوریز جلانے کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔
جرنل نیچر میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے چوہوں میں نیوروکِنِن 2 ریسیپٹر (این کے 2 آر) نامی ایک سالمے کو فعال کرنے کے اثرات کی آزمائش کی۔
محققین کو معلوم ہوا کہ اس ریسیپٹر کو فعال کرنے نہ صرف محفوظ طریقے سے کیلوری جلنے کاعمل بڑھ جاتا ہے بلکہ یہ بغیر کسی متلی کی کیفیت کے لیے بھوک کو بھی کم کردیتی ہے۔