وزن کم کرنے والی ادویات کے مضر اثرات سے بچنے کا طریقہ دریافت

سائنس دانوں نے ایک نئی طاقتور دوا کے متعلق بتایا ہے جو ناخوشگوار مضر اثرات کا سبب بنے بغیر بھوک میں کمی لا سکتی ہے


ویب ڈیسک November 15, 2024

تازہ ترین تحقیق میں سائنس دانوں کو ایک کامیابی حاصل ہوئی ہے جو وزن کم کرنے کی مشہور دوا استعمال کرنے والوں کو اس کے مضر اثرات سے بچنے میں مدد دے سکے گی۔

یہ دوا گردوں فعل کو بہتر کرتی ہے، مہلک دل کے دوروں کے خطرات کو کم کرتی ہے اور الزائمرز جیسی بیماری کے خلاف تحفظ سے تعلق رکھتی ہے لیکن بہت سے لوگ اس دوا کو صرف اس لیے استعمال کرنا چھوڑ دیتے ہیں کہ اس سے متلی اور قے جیسے عام سے مضر اثرات جڑے ہوتے ہیں۔

اب وزن کم کرنے کی ایک نئی دوا بیماری کا سبب بنے بغیر بھوک کم کرنے اور کیلوریز جلانے میں مدد دے سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ دریافت مٹاپے اور ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا لاکھوں لوگوں کے لیے نیا علاج پیش کر سکتی ہے، جن پر موجود علاج کارگر نہیں ہو پاتے ہیں۔

دنیا بھر میں لاکھوں افراد جی ایل پی-1 ہارمون پر مبنی وزن کم کرنے والی ادوایت سے مستفید ہوتے ہیں۔

نئی تحقیق میں یونیورسٹی آف کوپنہیگن کے سائنس دانوں نے ایک نئی طاقتور دوا کے متعلق بتایا ہے جو پٹھے کی کثافت یا ناخوشگوار مضر اثرات کا سبب بنے بغیر بھوک میں کمی لا سکتی ہے۔

دستیاب موجودہ علاجوں کے برعکس یہ دوا انسولین کی حساسیت کو بہتر کرتی ہے اور جسم کی کیلوریز جلانے کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔

جرنل نیچر میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے چوہوں میں نیوروکِنِن 2 ریسیپٹر (این کے 2 آر) نامی ایک سالمے کو فعال کرنے کے اثرات کی آزمائش کی۔

محققین کو معلوم ہوا کہ اس ریسیپٹر کو فعال کرنے نہ صرف محفوظ طریقے سے کیلوری جلنے کاعمل بڑھ جاتا ہے بلکہ یہ بغیر کسی متلی کی کیفیت کے لیے بھوک کو بھی کم کردیتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں