ایک نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ تقریباً نصف صدی کے دوران افریقی براعظم کے متعدد مقامات پر افریقی ہاتھیوں کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
محققین نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 1964 اور 2016 کے درمیان 37 ممالک میں 475 سائٹس سے آبادی کے سروے کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے دو افریقی ہاتھیوں کی نسلوں سوانا ہاتھی اور جنگلاتی ہاتھیوں کا جائزہ لیا۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ سروے شدہ جگہوں پر سوانا ہاتھیوں کی آبادی میں اوسطاً 70 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جب کہ جنگلاتی ہاتھیوں کی آبادی میں تقریباً 90 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
محققین کے مطابق اس کا بنیادی محرک غیر قانونی شکار اور رہائش گاہ کا نقصان ہے۔ مجموعی طور پر سروے شدہ سائٹس میں دونوں نسلوں کی آبادی میں اوسطاً 77 فیصد کمی دیکھی گئی۔
مزید برآں کچھ علاقوں میں ہاتھی مکمل طور پر غائب ہو گئے جبکہ دیگر علاقوں میں تحفظ کی کوششوں کی بدولت آبادی میں اضافہ ہوا۔
جو جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بہت سی کھوئی ہوئی آبادی واپس نہیں آئے گی اور بہت سی کم کثافت والی آبادی کو مسلسل دباؤ کا سامنا ہے۔
کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی میں جنگلی حیات کے تحفظ کے پروفیسر اور Save the Elephants کے تحفظاتی گروپ کے سائنسی بورڈ کے سربراہ جارج وِٹمیئر نے کہا کہ ہم مستقبل میں مزید آبادیوں کو کھو دیں گے۔