چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان نے بھارتی اعتراض پاؤں تلے روند ڈالا

ٹرافی ٹور ٹورنامنٹ کھیلنے سے انکاری کسی ٹیم کیلئے نہیں بدلا جائے گا، پاکستان


ویب ڈیسک November 16, 2024

پاکستان نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے آزاد کشمیر ٹور پر بھارت کے اعتراض کو پاؤں تلے روند ڈالا۔


پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفر آباد کے علاقوں میں لے جانے کے شیڈول کا اعلان کیا تھا۔

چیمپئینز ٹرافی میں پاکستان آنے سے بھارتی ٹیم کے انکار کے بعد حکومت کے سخت موقف پر بھارتی بورڈ شدید ناراض ہے جبکہ ہائبرڈ ماڈل سے چیئرمین پی سی بی کے انکار انہیں مزید پریشان کردیا ہے۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی سے اعتراض اٹھایا ہے کہ ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفرآباد کے شہروں میں نہ لے جایا جائے۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی نے بھارتی دباؤ پر اسکردو اور کشمیر میں چیمپئینز ٹرافی ٹور منسوخ کردیا

اس سلسلے میں آئی سی سی نے ٹرافی کو آزاد کشمیر کے علاقوں میں لے جانے پر پی سی بی کو منع کرتے ہوئے دورہ منسوخ کردیا تھا تاہم پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر واضح کردیا ہے کہ ایونٹ کھیلنے سے انکار کے بعد بھارت ٹرافی ٹور پر کیسے اعتراض کرسکتا ہے؟۔

رپورٹس کے مطابق پاکستان نے موقف اپنایا ہے کہ ٹرافی ٹور میں آزاد کشمیر کو شامل کرنے پر بھارتی اعتراض ناجائز ہے، بھارت 2023 کی ورلڈکپ ٹرافی لداخ کے متنازع علاقے میں کیوں لے کر گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایونٹ کی '' ٹرافی'' کو کشمیر لے کر جانے پر بھارتی میڈیا سیخ پا ہوگیا

چیمپئینز ٹرافی کا شیڈول اور ٹور کا روٹ آئی سی سی کا منظور کردہ ہے، شیڈول اور ٹرافی ٹور کا روٹ حتمی ہونے کے بعد کبھی نہیں بدلا گیا۔ 

واضح رہے کہ پاکستان میں ٹرافی ٹور کے شیڈول کا اعلان 16 سے 24 نومبر تک کررکھا ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کے سخت موقف پر ''نیا آپشن'' بھی آگیا

دوسری جانب پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارتی کرکٹ بورڈ نے سیکیورٹی کا بہانہ بناکر ٹیم بھیجنے سے انکار کردیا ہے جس پر پی سی بی نے سخت موقف اپنایا ہے اور دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ایونٹ پاکستان میں ہی ہوگا بھارت آنا چاہتا ہے تو آئے نہیں تو دوسری ٹیم کا نام فائنل کرلیا جائے گا۔

ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپئنز ٹرافی کیلئے ہائبرڈ ماڈل قبول نہ کرنے کے اپنے مؤقف پر سختی سے قائم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں