پچتون،بلوچ کو بارود سے کنٹرول کرنے کے بجائے تعلیم دی جائے،حافظ نعیم الرحمان
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پختون اور بلوچ رو رہے ہیں ان کو بارود سے کنٹرول کرنے کے بجائے تعلیم دی جانی چاہیے۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے لاہورمیں الخدمت یوتھ گیدرنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے جوانوں کوآئی ٹی کی تعلیم دیں گے تاکہ وہ اپنا باعزت روزگار کما سکیں۔ پچتون اور بلوچ رو رہے ہیں۔ان کو بارود سے کنٹرول کرنے کی بجائے ان کو تعلیم دی جانی چاہیے۔ہماری بیٹیاں اج ایجوکیشن میں لڑکوں کو پیچھے چھوڑ چکی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ اگر سرکار مناسب انتظامات کرے تو ہم آئی ٹی میں بہت اگے جا سکتے ہیں۔الخدمت اتنا بڑا ایونٹ منعقد کرنے پر مبارکباد کا مستحق ہے۔ امید کرتا ہوں الخدمت خیر کے کاموں میں نئے جذبے سے کام کریں گے۔ ہمارے دین میں دولت کمانے یا کاروبار کرنے سے نہیں روکا گیا۔حلال رزق کمانا عبادت کا درجہ رکھتا ہے لیکن یہ ہدایت کی گئی ہے کہ اس مال کی محبت میں مبتلا نہ ہوا جائے۔ہمارا دین ترغیب دیتا ہے اپنے مال سے پسماندہ طبقوں پر خرچ کرو۔
انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کسی کی میراث نہیں ہے۔پاکستان کے غریب بچے کا بھی حق ہے اسے اچھی تعلیم ملے۔ پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹر کو ہٹا دیں تو سرکار کا کوئی نظام نہیں ہے۔حکومتیں ایجوکیشن سسٹم سے بری الزمہ ہو گئی ہیں۔سرکار نے ایجوکیشن سسٹم ٹھیک کرنے کے بجائے اپنے سر سے ذمہ داری اٹھا کر پھینک دی ہے۔ ایجوکیشن اس ملک کے ہر شہری کا حق ہے اپنے حق کے لیے اواز اٹھانی چاہیے۔اج کے نوجوانوں کو اواز اٹھانی ہوگی۔ پاکستان قدرت کے خزانوں سے مالا مال ملک ہے۔اس ملک کے خزانے پر جو لوگ سانپ بن کر بیٹھے ہیں ان کو مل کر معزول کرنا چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ امت پوری کی پوری ہمارے جسم کا حصہ ہے۔ایک دن ہم ضرور مسجد اقصی میں نماز ادا کریں گے۔ غزہ۔میں جو صورتحال ہے اس کا یہاں کوئی اندازہ نہیں کر سکتا ہے۔ آج غزہ کے مسلمانوں کےلیے اواز بلند کرنا بھی خدمت ہے۔ غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے لکھیں۔ان کے لیے اواز بلند کریں۔ان کے لیے امداد کا انتظام کریں۔