بین الاقوامی تنظیمیں ماحولیاتی پائیداری کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں، وزیراعلیٰ سندھ

جنگلات کی کٹائی اور میٹھے پانی کی کمی کی وجہ سے مینگرو کے جنگلات کو شدید نقصان پہنچا، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کوپ-29 میں تقریب سے خطاب کیا—فوٹو: ترجمان وزیراعلیٰ

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ نے سی او پی-29 کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی تنظیمیں ماحولیاتی پائیداری کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے سی او پی ۔29 کے سلسلے میں ’’نیچرس کاربن سولوشن ‘ کے عنوان سے ماحولیاتی آب و ہوا کی بہتری کے حوالے سے پروگرام میں خطاب کیا۔

یہ تقریب سی او پی-29 کے موقع پر فارسٹ ڈپارٹمنٹ نے ڈیلٹا بلوکاربن کے تعاون سے منعقد کیا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے خطاب میں کہا کہ ڈیلٹا بلو کاربن پراجیکٹ سندھ انڈس ڈیلٹا کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، انڈس ڈیلٹا کی بحالی سے پائیدار معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ 230 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی پر مشتمل ہے، 6 لاکھ 67 ہزار ہیکٹر مرطوب زمین ماحولیاتی نظام کو برقراررکھنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگلات کی کٹائی اور میٹھے پانی کی کمی کی وجہ سے مینگرو کے جنگلات کو شدید نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے ماضی کی پالیسیاں متاثر ہوئیں اور اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ 1980 سے ماحولیاتی سسٹم کی بحالی اور بہتری پر کام کررہی ہے اور سی او پی ۔29 ’’نیچرس کاربن سولوشن ‘ماحولیاتی آب و ہوا کی بہتری کے حوالے سے ایک اہم آگاہی پروگرام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی بی سی فیز 1 پروجیکٹ کا آغاز 2013 میں کیا گیا اور 2015 میں اسے نافذ کیا گیا تھا، جومحکمہ جنگلات، جنگلی حیات اور انڈس ڈیلٹا کیپیٹل (آئی ڈی سی) لمیٹڈ کے درمیان ایک اہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے طور پر ابھرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پراجیکٹ بلو کاربن کے تحفظ اور بحالی کے لیے ایک اہم منصوبہ بن کر سامنے آیا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے موافقت، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور معاشرتی فوائد کے حوالے سے یہ پراجیکٹ دنیا بھر میں ٹرپل گولڈلیول کی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور جدید ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلی کے تدارک کے حوالے سے ایک بہترین ماڈل ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کے لیے ساحلی پٹی کی بحالی اور پائیدار پراجیکٹ پاکستان کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں بین الاقوامی تنظیمیں ماحولیاتی پائیداری کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں، ڈیلٹا بلیو کاربن پروجیکٹ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سب سے مناسب ذریعہ ہے، سی او پی ۔29 نے اس بات کی توثیق کردی کہ پاکستان ساحلی اور ماحولیاتی نظام کی بہتری کے لیے پُر عزم ہے۔

Load Next Story