کوئٹہ:
بلوچستان کے دارالحکومت سے گزشتہ روز اسکول وین سے اغوا کیے گئے بچے کی عدم بازیابی پر سیاسی جماعتوں اور انجمن تاجران نے 19 نومبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔
کوئٹہ میں مرکزی انجمن تاجران اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اغوا ہونے والے بچے کے اہل خانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بچے کی عدم بازیابی پر 19 نومبر کو صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔
انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم کاکڑ نے کہا کہ صوبائی حکومت اور پولیس امن و امان کی صورت حال کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ، اگر مصور کاکڑ بازیاب نہیں ہوا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سراپا احتجا ج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی، شہر بدامنی کی لپیٹ میں ہے مگر وزیر اعلی اور پولیس کوئی ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے۔
صدر نے کہا کہ تاجر برادری گزشتہ تین روز سے احتجاج کررہی ہے پولیس تاحال بچے کو بازیاب نہیں کرسکی ہے، آئی جی پولیس ہائیکورٹ اقرار کرچکے ہیں سیف سٹی کے 600سے زائد کیمرے خراب پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور اغواء کے واقعات سے تاجر عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں، عوام کے جان ومال کا تحفظ اور امن امان قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت فوری طور پر بچے کوبازیاب کرواکر ملزمان کو گرفتار کرے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی، پشونخوامیپ، نیشنل پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جے یوآئی نے شٹرڈاون ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا۔