ANKARA:
ترکیہ نے اسرائیلی صدر ازاک ہرزوگ کی درخواست مستردکرتے ہوئے ان کی پرواز کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے روک دیا، جس کے نتیجے میں وہ آذربائیجان میں ہونے والے کوپ-29 اجلاس میں شرکت نہ کرپائے۔
ترک خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق حکام نے تصدیق کردی ہے کہ اسرائیل کی حکومت نے صدر ازاک ہرزوگ کو باکو میں ہونے والے کوپ-29 اجلاس میں شرکت کے لیے پرواز فضائی حدود سے جانے کی درخواست کی تھی۔
حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت کی درخواست مسترد کردی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ہرزوگ نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کے 29 ویں اجلاس میں شرکت منسوخ کردی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان تعلقات اکتوبر 2023 میں حماس کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ پر ہونے والی وحشیانہ کارروائیوں کی وجہ سے کشیدہ ہیں، غزہ میں ایک سال سے زائد عرصے میں 43 ہزار 800 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کو نہ صرف ترکیہ سمیت دیگر ممالک کی عمومی مخالفت کا سامنا ہے بلکہ عالمی عدالت میں کیس کا سامنا ہے جہاں جنوبی افریقہ نے ان پر غزہ میں نشل کشی کے ارتکاب کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔
ترکیہ نے جنوبی افریقہ کے کیس کی حمایت کی ہوئی ہے اوران کے ساتھ اسپین اور دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔