ذیا بیطس کی دوا دمے کے لیے بھی مفید قرار
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ذیابیطس کے لاکھوں مریضوں کے زیر استعمال ادوایات دمے کے اٹیک کو 70 فی صد تک کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
جاما انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 13 ہزار کے قریب ذیا بیطس اور دمے کے مریضوں کا معائنہ کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ میٹامورفن نامی دوا نے مریضوں میں دمے کے اٹیک میں 30 فی صد تک کمی واقع کی جبکہ جی ایل پی-1 دوا نے 40 فی صد کمی واقع کی۔
مصنفین کا کہنا تھا کہ میٹامورفن اور جی ایل پی-1 کے اثرات بلڈ شوگر کو کنٹرول یا وزن کم کرنے کے علاوہ دمے کے مرض میں سانس کی نالی کو آرام پہنچانے کے لیے براہ راست کام کرسکتے ہیں۔
محققین کی ٹیم کی سربراہ کلو بلوم کا کہنا تھا کہ نتائج بتاتے ہیں کہ اینٹی ڈائیبیٹک ادویات میں دمے کے علاج کے متبادل کی صلاحیت ہے۔