پشاور میں پراپرٹی اسٹرکچر  ٹیکس غیر قانونی قرار، ختم کرنے کی سفارش

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے عائد اسٹرکچر ٹیکس سے ریونیو 60 کروڑ سے 6 کروڑ پر آگیا تھا،کمیٹی رپورٹ

گیس کا سرکلرڈیٹ بھی مسئلہ، قومی مالیاتی پیکٹ پر عملدرآمد میں خامیوں کی نشاندہی۔ فوٹو : فائل

پشاور:

وزیراعلیٰ کے پی کے کی بنائی ہوئی کمیٹی نے صوبائی دارالحکومت میں پراپرٹی اسٹرکچر ٹیکس کو غیر قانونی قرار دے کر ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ریونیو میں کمی کی وجہ سے پشاور میں پراپرٹی اسٹرکچر ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے عائد اسٹرکچر ٹیکس سے ریونیو 60 کروڑ سے 6 کروڑ پر آگیا تھا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی  ہدایت پر ایس ایم بی آر، سابق ناظم گل زادہ، محمد علی ارباب، حاجی سعید اور ڈی سی پشاور پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی تھی، جس نے اپنی سفارشات تیار کرلی ہیں۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسٹرکچر ٹیکس اسٹامپ ایکٹ 1899 کے تحت لگایا گیا، جس کے بعد ریونیو 60 کروڑ سے 6 کروڑ پر آ گیا۔ کمیٹی نے ڈی سی کی جانب سے لگائے گئے اسٹرکچر ٹیکس کو غیر قانونی قراردے دیا۔

Load Next Story