قطر میں دفاتر کی بندش اور رہنماؤں کی ملک بدری؛ حماس کا ردعمل سامنے آگیا

امریکی اور اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ قطر سیاسی دفاتر بند کرکے حماس رہنماؤں کو ملک بدر کردے گا


ویب ڈیسک November 19, 2024
اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرگئی : فوٹو : فائل

حماس نے قطر حکومت کی جانب سے دفاتر بند کرانے اور رہنماؤں کو ملک بدر کرنے سے متعلق خبروں پر باضابطہ ردعمل دیدیا۔

العربیہ نیوز کے مطابق حماس نے باور کرایا ہے کہ اس کے سیاسی دفتر کے قطر سے ترکیہ منتقل ہونے کی خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔

حماس کے قریبی ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر "العربيہ" کو بتایا کہ قطر میں ہمارے سیاسی دفاتر پر کوئی بندش لاگو نہیں کی گئی۔

حماس کے قریبی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے رہنماؤں کا قطر میں آنا جانا لگا رہتا ہے۔ اس کا مطلب ان رہنماؤں کی کسی اور ملک منتقلی نہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ترکیہ نے بھی حماس کے دفاتر قطر سے ان کے یہاں منتقل ہونے کی خبروں کی تردید کی تھی۔

قطر بھی گزشتہ ہفتے حماس کے رہنماؤں کے دوحہ چھوڑنے سے متعلق خبروں کی تردید کر چکا ہے۔

یاد رہے کہ قطر نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل اور حماس کی غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات پر رضامندی تک اپنے ثالث کے کردار کو معطل کر رہا ہے۔

جس پر اسرائیلی اور امریکی میڈیا میں حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ قطر نے ثالثی کا کردار ادا کرنے سے انکار کے ساتھ ساتھ حماس کے دفاتر بند اور رہنماؤں کو ملک بدر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

تاہم قطر، حماس اور ترکیہ نے ان خبروں کو بے بنیاد اور لغو قرار دیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں