اسلام آباد:
تحریک انصاف کی 24 نومبر فائنل کال کی میٹنگ سے بشریٰ بی بی کے خطاب سے انکے سیاست میں حصہ نہ لینے کا پی ٹی آئی کا بیانیہ غلط ثابت ہوگیا۔
پشاور میں پارٹی عہدیداروں اور رہنماؤں سے خطاب میں بشریٰ بی بی نے ممکنہ گرفتاریوں سے نمٹنے کے لئے جامع منصوبہ بندی اور گرفتاریوں کی صورت میں متبادل قیادت تیار کرنے کی ہدایت کی۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہر قافلے کے روانہ ہونے سے پہلے ویڈیوز ریکارڈ کی جائیں ویڈیوز فراہم نہ کرنے والے کو آئندہ پارٹی ٹکٹ نہیں دیا جائے گا، انٹرنیٹ بند ہونے کی صورت میں پیغامات پہنچانے کے لیے موٹرسائیکل سواروں کا انتظام کریں۔ انٹرنیشنل میڈیا کے ساتھ رابطہ قائم رکھا جائے، پیغام دنیا تک پہنچنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 24 نومبر کارکنوں کی وفاداری اور قربانی کا امتحان ہے، عوامی حلقوں میں دو دن کی محنت لاکھوں لوگوں کو تحریک میں شامل کر سکتی ہے، جو لوگ بانی پی ٹی آئی کی قیادت پر یقین رکھتے ہیں، وہ گروپنگ سے اجتناب کریں۔
سامنے آنے والی آڈیو سے ثابت ہوتا ہے کہ کس طرح بشریٰ بی بی نے تحریک انصاف کی سیاسی قیادت کو پس پشت کرکے پارٹی کا سارا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے، وہ سیاست میں مذہب، عقیدہ اور صوبائیت کا شاطرانہ استعمال کرکے کارکنوں کو ریاست مخالف اقدامات پر اکسا رہی ہیں۔
بشریٰ بی بی کی آڈیو سے یہ بھی عیاں ہوگیا کہ کس طرح انٹرنیشنل میڈیا کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے اور سوشل میڈیا پر ریاست کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔