اسٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح چھونے کے بعد مندی کا شکار، سرمایہ کاروں کے 4 ارب سے زائد ڈوب گئے
پاکستان اسٹاک ایکسیچینج میں 96 ہزار پوائنٹس کی ریکارڈ بلندی کے بعد 545 پوائنٹس کی مندی ہوئی، جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 4 ارب 15 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد ڈوب گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مثبت معاشی اعشاریوں اور معیشت میں جاری اصلاحات کے نتیجے میں بہتری کی توقعات کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو شدید اتار چڑھاؤ کے بعد مندی رہی تاہم فرٹیلائزر سمیت بعض دیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں برقرار رہنے سے مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی۔
مندی کے سبب 55فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 4 ارب 15کروڑ 32لکھ 53ہزار 397روپے ڈوب گئے۔ اے ڈی بی سے پاکستان کے لیے 50کروڑ ڈالر کے معاہدے، برآمدات بڑھنے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں میں انفلوز بڑھنے جیسے مثبت عوامل کے باعث کاروبار کے ابتدائی دورانیے میں 855پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 96 ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچا۔
لیکن اس دوران آئل اینڈ گیس، سیمنٹ، مواصلات اور بینکنگ سیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ کے لیے حصص کی وسیع پیمانے پر آف لوڈنگ سے جاری تیزی ایک موقع پر 545پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 310.21 پوائنٹس کی کمی سے 95546.45 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 104.71 پوائنٹس کی کمی سے 29578.01 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 23.47پوائنٹس کی کمی سے 61182.17پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 1310.69 پوائنٹس کی کمی سے 144495.70پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 37فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1ارب 13کروڑ 84لاکھ 11ہزار 946 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 456 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 156 کے بھاؤ میں اضافہ 251 کے داموں میں کمی اور 49 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ 101.90روپے بڑھکر 1480.88روپے اور نیسلے پاکستان کی قیمت 91.17روپے بڑھکر 6691.17روپے ہوگئی جبکہ پاکستان سروسز لمیٹڈ کی قیمت 44.72 روپے گھٹ کر 802.67روپے اور سروس انڈسٹری کے بھاو 39.48 روپے گھٹ کر 1179.99روپے ہوگئے۔