پی سی بی کا نیا آئین گورننگ بورڈ اختیارات کا مرکز جبکہ چیئرمین کی مدت 3 سال مقرر

چیئرمین کو کپتان وسلیکشن کمیٹی کا تقرر اور ٹیموں کی منظوری کے علاوہ دیگر فیصلوں کے لئے گورننگ بورڈ سے منظوری لینا ہوگی

گورننگ بورڈ کا ہر ممبر چیئرمین بن سکتا ہے جبکہ چیئرمین کو عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا بھی جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

MANCHESTER:
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین میں گورننگ بورڈ کو طاقت کا منبع بنایا گیا ہے جو چیئرمین کو منتخب اور اسے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹا بھی سکے گا۔

وزارت بین الصوبائی رابطہ کمیٹی نے پی سی بی حکام کی مشاورت سے بورڈ کا 27 صفحات پر مشتمل نیا آئین تشکیل دیا ہے جس کے تحت وزیراعظم بورڈ کے پیٹرن انچیف ہوں گے۔ چیئرمین کا انتخاب 10 رکنی گورننگ بورڈ کرے گا جو 4 ریجنز اور 4 محکموں کے نمائندوں کے ساتھ وزیر اعظم کے نامزد کردہ 2 نمائندوں پر مشتمل ہو گا۔ گورننگ بورڈ کا ہر رکن چیئرمین بن سکتا ہے جبکہ چیئرمین کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا بھی جاسکے گا۔


پی سی بی کے نئے آئین کی رو سے چیئرمین کے پاس کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے ارکان کا تقرر اور ٹیموں کی منظوری کا اختیار ہوگا تاہم چیئرمین کو دوسرے تمام فیصلوں کے لئے گورننگ بورڈ سے باضابطہ منظوری لینا ہوگی۔ بورڈ کے معاملات کو چلانے کے لئے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چیف فنانشل آفیسر کا بھی تقرر کیا جائے گا۔


واضح رہے کہ موجودہ حکومت کے قیام کے ساتھ ہی سابق چیئرمین پی سی بی اور حکومت کے درمیان اختلافات تھے اور معاملہ عدالت میں جانے پر کئی ماہ تک ذکا اشرف اور نجم سیٹھی کے درمیان رسہ کشی جاری تھی تاہم گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ذکا اشرف کی بحالی کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

Load Next Story